واشنگٹن : کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے مستعفی ہونے پر امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تجویز دی ہے کہ کینیڈا کو اب باضابطہ طور پر امریکی ریاست بن جانا چاہیے۔امریکا کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر کینیڈین وزیراعظم کے استعفے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ‘کینیڈا کے شہری امریکا کی اکیاون ویں ریاست بننے پر بہت خوش ہوں گے’۔
امریکا کے نو منتخب صدر کا کہنا تھا کہ ‘کینیڈا کو زندہ رکھنے کیلئے امریکا تجارتی خسارہ اور بڑی سبسڈیز کا متحمل نہیں ہوسکتا، جس سے کینیڈا گزر رہا ہے، جسٹن ٹروڈو کو اس بات کا اندازہ تھا اس لیے وہ مستعفی ہو گئے’۔ڈونلڈ ٹرمپ نے کینیڈا کو امریکی ریاست بنانے کا ارادہ دہراتے ہوئے کہا کہ اگر کینیڈا امریکا کے ساتھ ’ضم‘ ہو جاتا ہے تو انہیں خسارے کا سامنا بھی نہیں کرنا ہو گا اور کینیڈین کم ٹیکس ادا کریں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘امریکا میں ضم ہونے سے امریکا اور کینیڈا روسی اور چینی بحری جہازوں کے خطروں سے بھی مکمل طور پر محفوظ رہیں گے اور یہ ایک عظیم قوم بن جائے گی۔یاد رہے کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو مستعفی ہوگئے اور لیبرپارٹی کی صدارت بھی چھوڑ دی ہے ساتھ ہی آئندہ انتخابات میں حصہ نہ لینے کا اعلان کیا۔
جسٹن ٹروڈو کا کہنا تھا کہ نئے وزیراعظم کے انتخاب تک فرائض سر انجام دیتا رہوں گا، حکومت منتخب کرنے کے طریقہ کار میں ترمیم نہ کرنے پر افسوس ہے تاہم نئے وزیراعظم کے انتخاب تک کینیڈین پارلیمنٹ معطل رہے گی۔خبرایجنسی نے بتایا کہ ٹروڈو نے ا پنی جماعت میں مخالفت پراستعفیٰ دیا، گزشتہ ماہ کینیڈین وزیرخزانہ نے ٹروڈو سے اختلافات پر استعفیٰ دیدیا تھا۔