لاہور( انٹرویو۔محمد اقبال ہارپر) گراس روٹ سطح پر قومی کھیل ہاکی کے فروغ کیلۓ دن رات کوشاں ہیں انٹرنیشنل سہولتوں سے آرائستہ ڈی ایچ اے ہاکی ایرینا کی خدمات ینگ ٹیلنٹ کو گروم کرنے اور مستقبل کے سپر سٹارز بنانے کیلۓ ملک وقوم کیلۓ حاضر ہیں۔ خاص طور پر پاکستان ہاکی فیڈریشن کے ذمہ داران ڈی ایچ اے ہاکی ایرینا میں موجود ہاکی کی ورلڈ کلاس سہولتوں سے لازمی استفادہ حاصل کریں ہم دل وجان سے قومی کھیل کی بھرپور بحالی کیلۓ شانہ بشانہ چلنے کو تیار ہیں ان خیالات کا اظہار اسٹیٹ آف دی آرٹ ڈی ایچ اے ہاکی ایرینا کے ڈائریکٹر اور سابق مینجر قومی ہاکی ٹیم کرنل( ر) عمر صابر خصوصی انٹرویودیتے ہوۓ کیا۔کرنل عمر صابر نے کہا قومی کھیل ہاکی کے کھوۓ ہوۓ مقام کو حاصل کرنے کیلۓ ارباب اقتدار اور پاکستان ہاکی فیڈریشن کو سنجیدگی سے سوچنا ہو گا اور بھرپور اقدامات سے ہی ہاکی کو بچا سکتے ہیں ملک میں ہاکی تباہی کے دہانے پر ہے خدا نہ کرے وہ وقت آۓ کہ قومی کھیل دفن ہو جاۓ اس سے پہلے ہی ہاکی کی بقا کیلۓ اور پھر سے کھویا ہوا مقام حاصل کرنے کیلۓ آپس کے تمام اختلافات اور ذاتی مفادات کو پس پشت ڈالنا ہوگا ورنہ قوم اور آئیندہ آنے والی نسلیں ہم کو کبھی معاف نہیں کریں گی۔ ڈی ایچ اے ہاکی ایرینا کے حوالے سے پوچھے گۓ ایک سوال کے جواب میں کرنل عمر صابر نے کہا کہ ہم نے ملک بھر سے ہاکی کے ٹیلنٹ کو منتخب کیا اور الحمداللہ ان کھلاڑیوں کا پہلا فیز گزشتہ آٹھ ماہ سے کامیابی سے ٹریننگ حاصل کر رہا ہے ڈی ایچ ہاکی ایرینا نے ان کھلاڑیوں کو ہاکی کی تربیت کی انٹرنیشنل سطح کی سہولتوں کے علاوہ ان کی تعلیم کا بھی خصوصی خیال رکھا ہوا ہے ہاکی لیجنڈ اولمپئن منظور الحسن،کرنل سعید احمد جیسے نامور کھلاڑیوں کے زیر سایہ تربیت حاصل کر رہے ہیں تمام کھلاڑی گورنمنٹ کالج لاہور اور اسی لیول کے دوسرے تعلیمی اداروں سے تعلیم بھی حاصل کر رہےہیں تمام اخراجات ڈی ایچ اے ہاکی ایرینا ایند اکیڈمی برداشت کر رہی ہے کھلاڑیوں کو میڈیکل کی۔مفت سہولت کے علاوہ ان کا ماہانہ جیب خرچ بھی دیا جا رہا ہے اور کھلاڑیوں کو معاشرے کا ایک ذمہ دار شہری بنانے میں بھی کردار ادا کر رہے ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ملک میں کھیلوں کے زوال کی ایک وجہ ڈیپارٹمنٹس کی ٹیموں کا خاتمہ بھی ہے۔صرف چند ایک ڈیپارٹمنٹس کی ہاکی ٹیم ہے نۓ ڈیپارٹمنٹس اپنی ٹیمیں بنانے کو تیار نہیں ان حالات میں ڈی ایچ اے ہاکی ایرینا اینڈ اکیڈمی بطور ایک ڈیپارٹمنٹ پی ایچ ایف کے ساتھ الحاق کیلۓ کہہ چکی ہی لیکن پی ایچ ایف کی انتظامیہ قبول کرنے کو تیار نہیں ڈیپارٹمنٹل ٹیمیں پہلے ہی نہیں بن رہیں جو تیار ہیں ان کو قبول کرنے کو تیار نہیں پتا نہیں ان کو کس چیز کا خوف ہے کہیں ڈیپارٹمنٹس کو ووٹنگ رائٹس ملنے سے پتا نہیں کیا ہو جاۓ گا۔خدا کیلۓ ایسا نہ سوچیں قومی کھیل کی بحالی کیلۓ اور ینگ ٹیلنٹ کے مستقبل کی خاطر ہم پی ایچ ایف کے ساتھ چلنے کو تیار ہیں۔ سینئر ہاکی ٹیم اور جونئر ہاکی ٹیموں کے کیمپس ڈی ایچ اے ہاکی ایرینا میں لگاۓ جا سکتے ہیں ان کے تمام اخراجات ہم برداشت کرنے کو تیار ہیں یہ ایک قدم بڑھائیں ہم دس قدم بڑھانے کو تیار ہیں۔لیکن کوئی اسٹرکچر اور طریقۂ کار تو واضح ہو,پی ایچ ایف کے ان سے پہلے سیکرٹری حیدر حسین نے جونئر ہاکی ٹیم کیلۓ بہت اچھا قدم اٹھایا تھا اور اس وقت پاکستان ہاکی فیڈریشن نے ڈی ایچ اے ہاکی ایرینا کے ساتھ ایک ایم او یو بھی سائن کیا تھا جس کے تحت جونئر ٹیم کا کیمپ یہاں لگایا گیا کھلاڑیوں کو ٹریننگ اور رہائش کی بہترین سہولتیں دی گئیں پھر پتہ نہیں حیدر حسین نے کیوں ” یو ٹرن” لے لیا اور سارا ایم او یو مٹی میں مل گیا۔اس پر حیدر حسیںن ضرور افسوس تو کرتا ہو گا۔ ڈی ایچ اے ہاکی ایرینا میں دستیاب سہولتوں کے حوالے سے کرنل عمر صابر نے مزید بتایا کہ میں دعوے سے کہہ سکتا ہوں اس وقت ہاکی کی تربیت، رہائش سمیت تمام ضروری سہولتیں جو ڈی ایچ اے ہاکی ایرینا میں موجود ہیں وہ پورے ملک میں کہیں بھی دستیاب نہیں۔ہم یہ سب سہولتیں وطن عزیز کے ہونہار کھلاڑیوں جو ہمارا مستقبل ہیں کی خاطر فری دینے کو تیار ہیں لیکن ہمیں کسی طریقۂ کارکے مطابق ساتھ ملائیں تا کہ جوائنٹ وینچر کے طور پر پاکستان کے قومی کھیل کی خدمت کر سکیں اور انٹرنیشنل سطح پر وطن عزیز پاکستان اپنا مقام دوبارہ حاصل کر سکے۔