ایتھنز(خصوصی رپورٹ)یونان کے جنوبی جزیرے گاوڈوس کے قریب ایک لکڑی کی کشتی الٹنے سے کم از کم پانچ مہاجرین ڈوب گئے، کوسٹ گارڈ نے ہفتے کو بتایا۔ عینی شاہدین کے مطابق، مزید کئی افراد لاپتہ ہیں اور سرچ آپریشن جاری ہے۔
اب تک علاقے میں سفر کرنے والے کارگو جہازوں نے 39 افراد کو بچایا ہے، جن میں سے زیادہ تر کا تعلق پاکستان سے ہے۔ کوسٹ گارڈ کے مطابق، ان افراد کو کریٹ کے جزیرے منتقل کر دیا گیا ہے۔کوسٹ گارڈ کی کشتیاں، تجارتی جہاز، ایک اطالوی فریگیٹ، اور بحری طیارے اس علاقے کی تلاشی لے رہے ہیں، جب جمعہ کی رات یونانی حکام کو اس واقعے کی اطلاع ملی۔
یونان کشتی حادثہ میں ابھی تک 5 افراد میں سے صرف 1 پاکستانی کے جاں بحق ہونے کی تصدیق سامنے آئی ہےجبکہ ریسکیو کئے جانے والے افراد میں بڑی تعداد پاکستانی شہریوں کی بتائی جا رہی ہے۔
سفارتخانہ پاکستان ایتھنز کا عملہ کریٹ جزیرے پر پہنچ گیا ہے جہاہ وہ مقامی حکام، ہسپتال اور ریسکیو عملے کا جائزہ لے گا اور ان سے ملاقاتیں بھی کرے گا۔سفارتخانہ پاکستان ایتھنز نے ایمرجنسی کرائسز سیل قائم کر دیا ہے ۔ لاپتہ افراد کے لواحقین سفارتخانہ پاکستان ایتھنز سے ایمرجنسی نمبر : 00306943850188پر رابطہ کر سکتے ہیں۔
جبکہ وزارتِ خارجہ پاکستان نے بھی یونان میں پاکستانی شہریوں اور ان کے اہل خانہ کو مندرجہ ذیل ٹیلیفون/ای میل پر CMU سے رابطہ کرنے کی ترغیب دی جاتی ہے: فون نمبر: 051920788 – ای میل: [email protected]
دریں اثناالگ الگ واقعات میں ہفتے کے روز مالٹا کے جھنڈے والے ایک کارگو جہاز نے گاوڈوس کے قریب تقریباً 40 سمندری میل کے فاصلے پر ایک کشتی سے 47 مہاجرین کو بچایا جبکہ ایک ٹینکر نے یونان کے جنوب میں واقع چھوٹے جزیرے سے تقریباً 28 سمندری میل کے فاصلے پر مزید 88 مہاجرین کو ریسکیو کیا۔
ابتدائی معلومات کے مطابق، کوسٹ گارڈ حکام کا ماننا ہے کہ یہ کشتیاں لیبیا سے ایک ساتھ روانہ ہوئی تھیں۔کریٹ اور اس کے قریبی چھوٹے جزیرے گاوڈوس کے قریب، جو مرکزی بحیرہ روم میں نسبتاً الگ تھلگ ہیں مہاجرین کی کشتیوں اور جہازوں کے حادثات میں گزشتہ سال کے دوران اضافہ ہوا ہے۔