یونان کشتی حادثہ: 3 انسانی اسمگلرز کیخلاف مقدمہ درج، 2 ایف آئی اے افسران بھی گرفتار

وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کمپوزٹ سرکل فیصل آباد نے کارروائی کرتے ہوئے یونان کشتی حادثے میں ملوث 3 انسانی اسمگلرز کے خلاف مقدمہ درج کرلیا جب کہ غفلت برتنے پر ایف آئی اے کے 2 افسران کو گرفتار کیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق گرفتار ملزمان میں انسپکٹر زبیر اشرف اور سب انسپکٹر شاہد عمران شامل ہیں جو فیصل آباد ایئرپورٹ پر بطور شفٹ انچارج تعینات تھے۔

رپورٹ کے مطابق گرفتار افسران نے اسکریننگ کے عمل میں غفلت اور لاپروائی کا مظاہرہ کیا، یونان کشتی حادثے میں 18 متاثرین نے فیصل آباد ایئرپورٹ سے بیرون ملک سفر کیا تھا۔17 متاثرین کو یونان کشتی حادثے میں ریسکیو کر لیا گیا جب کہ سفیان نامی متاثرہ شہری کی کشتی حادثے میں موت واقع ہوئی۔

ایف آئی اے کے مطابق متاثرین سے عبدالروف نامی ایجنٹ نے یونان جانے کیلئے بھاری رقوم وصول کی جب کہ مقدمے میں عبدالروف سمیت دیگر 2 انسانی اسمگلرز عباس ذوالفقار اور قمر الزمان نامزد کئے گئے ہیں۔

خیال رہے کہ چند روز قبل یونان کے جنوبی جزیرے گاوڈوس کے قریب کشتی الٹنے کے بعد متعدد تارکین وطن ڈوب کر ہلاک جب کہ کئی لاپتا ہوگئے تھے، دفتر خارجہ نے کشتی حادثے میں بچائے گئے 47 پاکستانیوں کی فہرست جاری کی تھی۔

یونان میں پاکستانی سفیر عامر آفتاب قریشی نے بتایا تھا کہ کشتی حادثے میں اب بھی درجنوں پاکستانی لاپتا ہیں جن کے بچنے کی امیدیں بہت کم ہیں جب کہ حادثے میں جاں بحق پاکستانیوں کی لاشیں سفارتخانہ اپنے خرچ پر پاکستان بھیجے گا۔

گزشتہ روز یونانی حکام نے لاپتا افراد کو مردہ قرار دیتے ہوئے ان کی تلاش اور ریسکیو کیلئےجاری آپریشن روک دیا تھا جس کے بعد سانحے میں مرنے والے پاکستانیوں کی تعداد 40 ہوگئی تھی۔وفاقی تحقیقاتی ادارے کے مطابق ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا گیا، دیگر انسانی سمگلروں کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

مرکزی ملزم اداروں کی غفلت کے باعث قانون کےشکنجے سے فرار
دوسری جانب یونان کشتی حادثے کا مرکزی ملزم اداروں کی غفلت کے باعث قانون کےشکنجےسے نکل گیا۔ رپورٹ کے مطابق ملزم کے فرار ہونے پر ایف آئی اے گوجرانوالہ اور سیالکوٹ پولیس ایک دوسرے کو ذمہ دار ٹھہرانے لگے۔رپورٹ کے مطابق سیالکوٹ کا رہائشی انسانی اسمگلر عثمان ججہ کشتی حادثے کے مقدمے کا مرکزی ملزم ہے اور حادثے سے پہلے یہ سیالکوٹ جیل میں جوڈیشل ریمانڈ پرتھا۔

اس میں کہا گیا کہ ملزم کو جھگڑے کے ایک مقدمہ میں سیالکوٹ پولیس نےگرفتار کرکے جیل منتقل کیا تھا لیکن پھر رہائی کےبعد روپوش ہوگیا تھا۔ایف آئی اے حکام کے مطابق سیالکوٹ پولیس کو ملزم عثمان کی حوالگی سے متعلق آگاہ کیا گیا تھا، اس کو ایف آئی اے کی تحویل میں دینے کی بجائے جیل سے رہا کرو ادیا گیا جب کہ سیالکوٹ پولیس کا دعویٰ ہے کہ ایف آئی اے نے قانونی طریقے کی بجائےصرف زبانی آگاہ کیاتھا۔ ملزم عثمان کو عدالت سےضمانت ملنے پر رہا کیا گیا تھا۔

اپنا تبصرہ لکھیں