خرابی کا پہلے سے معلوم تھا تو پھرفوری ایکشن کیوں نہیں لیاگیا

چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ کا قوم کو ایک نیا لالی پوپ
شرمناک شکست پر مستعفی ہونے کے بجاۓ نئی ٹیم تیار کرنے کا قوم کو جھانسا
پاکستان جونیئر والی بال ٹیم نے ایشیئن انڈر 18 چیمپیئن شپ جیت کر کرکٹ کے زخم کو کچھ مدھم کر دیا

آخر کار پاکستان کرکٹ بورڈ کے ہائی آفیشل نے آئی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپ میں مایوس کن کارکردگی بلکہ شرمناک اور ذلت آمیز شکست کے بعد یہ تو تسلیم کر لیا کہ ٹیم میں اصل خرابی کا پہلے سے ہی پتا تھا اور ہارنے کی وجوہات بھی جانتے تھے تو پھر پی سی بی نے اس پر فوری ایکشن کیوں نہیں لیا اور ان وجوہات کے سدباب کا کیوں نہیں سوچا کیا صرف اس بات کا انتظار تھا کہ پاکستان کی ورلڈ کپ میں ذلت آمیز شکست ہو اور پھر عوام کو ایک نیا لولی پوپ دیا جا سکے پی سی بی آفیشلز کے فضول دوروں پر پردہ ڈالنے کیلۓ اور شکست کی زمہ داری لینے کے بجاۓ صرف یہ کہہ کر جان چھڑوانے کی ایک ناکام کوشش کی گئی ہے کی ٹیم کی انشاء اللہ اب فل سرجری کی جاۓ گی اور باہر بیٹھے ٹیلنٹ کو اب آزمایا جاۓ گا.اور چیمپیئنز ٹرافی کیلۓ ایک مضبوط ٹیم تیار کی جاۓ۔کروڑوں روپے لینے والے غیر ملکی کوچز اور نیشنل کوچز ،سلیکٹرز کو بھی فری ہینڈ ملنا چاہیۓ کیوں کہ پاکستان ورلڈ کپ کی وہ واحد ٹیم ہے جس کا اعلان سب سے آخر میں ہوا جو سمجھ سے بالا تر کارروائی تھی مبینہ طور پر وہ قومی ٹیم کا صرف ٹائیٹل ہی تھا حقیقت میں”دوستی الیون ” تھی جس کا خمیازہ پوری قوم کو ورلڈ کپ میں ذلت آمیز شکست کی صورت میں بھگتنا پڑا۔
قارئین۔محترم پاکستان کرکٹ بورڈ کی ہٹ دھرمی اور بے شرمی کی انتہا ہے کہ شرمناک شکست پر کسی نے بھی مستعفی ہونا گوارا نہیں کیا اوپر سے یہ بیان داغ دیا گیا کہ اب باہر بیٹھے ٹیلنٹ کو موقع ملے گا قصہ مختصر ورلڈ کپ میں ہر سطح پر یاری دوستیاں نبھائی گئیں کوئی مانے یہ نہ مانے۔
دوسری طرف والی بال والوں نے کمال کر دیا ہے قوم کودو خوشخبریاں دے کر کرکٹ کی شرمناک شکستوں کا زخم کچھ مدھم کیا۔پاکستان U18 والی ٹیم نے اے وی سی اے انڈر 18 والی بال چیمپیئن شپ میں میں گولڈ میڈل حاصل کر لیا پاکستان نے فائینل میں ایران جیسی مضبوط ٹیم کو شکست دی دوسری طرف ازبکستان میں پاکستان سینئر ٹیم نے اے وی سی چیمپیئنز کپ میں سلور میڈل حاصل کیا پاکستان سینئر اور جونیئر والی ٹیموں کی اب حکومتی سطح پر بھرپور حوصلہ افزائی ہونی چاہیۓ پرائم منسٹر کی طرف سے دونوں ٹیموں کی بھرپور مالی انعامات سے نوازا جانا چاہیۓ۔باقی پاکستان والی بال فیڈریشن کے چیئرمین چوہدری محمد یعقوب نے اپنے طور پر پاکستان میں والی بال کے کھیل کو خوب سنبھالا دیا ہواہے۔والی بال آج جس مقام پر ہے اس کا سارا سہرا چوہدری محمد یعقوب اور ان کی بے لوث ٹیم کے سر جاتا ہے۔دوسری طرف جونئیر ٹیم کے ہیڈکوچ سعید احمد بھی مبارکباد کے مستحق ہیں جنہوں نے جونئیر ٹیم کی بھرپور ٹریننگ کی۔یاد رہے پاکستان کے طلال احمد،جبران،محمد یحی چیمپیئنز لیگ کے بہترین کھلاڑی قرار پاۓ.

اپنا تبصرہ لکھیں