4 جولائی ریاست ہائے متحدہ کی آزادی کے دن کے طور پر منایا جاتا ہے، رواں سال امریکا کے قیام کی 278 ویں سالگرہ منائی جائے گی۔
اس موقع پر آتش بازی کا خاص اہتمام کیا جاتا ہے لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ اس دن کو منانے کے لیے اس روایت کی بنیاد کب اور کہاں سے شروع ہوئی؟
اگر نہیں تو آئیے ہم آپ کو بتاتے ہیں، یہ یکم جولائی 1776 کی بات ہے جب کانٹی نینٹل کانگریس کے نمائندے فلاڈیلفیا میں اس بات پر بحث کر رہے تھے کہ کیا 13حقیقی کالونیوں کو برطانوی پارلیمنٹ اور کنگ جارج سوم سے اپنی آزادی کا اعلان کردیا چاہئے۔
اس بات کا حتمی فیصلہ مختلف مراحلے گزرنے کے بعد 4 جولائی کو ہوا اور کانٹی نینٹل کانگریس کے نمائندوں نے 4 جولائی 1776 کو امریکا کی آزادی کا اعلان کیا اور آج تک اس دن کو امریکا میں وفاقی سطح پر تعطیل دی جاتی ہے اور اسے بھرپور انداز میں منایا جاتا ہے۔
آزادی کا جشن ہو اور آتش بازی نہ ہو ایسا ممکن ہی نہیں ہے۔ اس دن کو منانے کے لیے مختلف رنگوں بالخصوص سرخ، سفید اور نیلے رنگوں کی آتش بازی کی جاتی ہے۔ اس کے ساتھ ہی پریڈ، کارنیول، میلے سیاسی تقاریر اور متعدد تقریبات کا اہتمام کیا جاتا ہے۔
1776 میں جان ایڈمز نے اپنی اہلیہ ابیگل کو بذریعہ خط لکھ کر آزادی کا جشن منانے کے طریقوں کی وصیت کی تھی۔
انہوں نے اپنے خط میں لکھا تھا کہ آنے والی نسلیں اس دن سالگرہ کے تہوار کو شاندار انداز میں منائیں، پریڈ کا اہتمام کریں، کھیلوں کا انعقاد کریں، بون فائرز، ریاست کے ایک کونے سے دوسرے کونے تک روشنیاں، چراغہ، اور آتش بازی کا اہتمام کیا جائے۔
مورخ جیمز آر ہینٹز کے مطابق اس کے اگلے برس یعنی 1777 سے 4 جولائی کو فلاڈیلفیا میں آتش بازی کے شو کا انعقاد کیا گیا جو 13 راکٹوں کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔ شام کے وقت ہونے والی اس شاندار آتش بازی کے شو سے پورا شہر جگمگا اُٹھا۔
انہوں نے مزید لکھا کہ تمام انتظامات عظیم ترتیب اور سجاوٹ کے ساتھ کئے گئے تھے، ہر ایک کے چہرے پر خوشی کے جذبات عیاں تھے۔ آتش بازی کا یہ سلسلہ اس دن سے آج تک یوں ہی چلا آرہا ہے۔