54 سال بعد پاکستان اور بنگہ دیش کے درمیان سمندری راستے سے تجارت بحال

کراچی : 54 سال کے طویل عرصے کے بعد پاکستان اور بنگہ دیش کے درمیان سمندری راستے سے تجارت بحال ہو گئی اور کراچی پورٹ سے کارگو بحری جہاز چٹا کانگ بندر گاہ پہنچ گیا۔ 1971 میں بنگلہ دیش کے قیام کے بعد دونوں ممالک کے درمیان سمندری تجارت بند ہو گئی تھی تاہم 54 سال بعد پہلی بار براہ راست سمندری تجارتی رابطہ بحال ہو گیا ہے۔

بنگلہ دیش میں پاکستان کے ہائی کمشنر سید احمد معروف نے بتایا کہ براہ راست سمندری روٹ کو دو طرفہ تعلقات کو بڑھانے میں ایک اہم پیش رفت ہے۔کراچی چیمبر کے صدر جاوید بلوانی کا کہنا تھا کہ سمندری راستہ بحال ہونے سے پاکستان سے کارگو جہاز 10 دن میں بنگلہ دیش پہنچ گیا، پاکستان سے دبئی، سری لنکا کے بحری راستے کے ذریعے سامان 20 سے 25 دن میں بنگلہ دیش پہنچتا تھا۔

پاکستان کی بنگلہ دیش کو برآمدات مالی سال 24 میں 660.74 ملین ڈالر اور بنگلہ دیش سے پاکستان کی درآمدات 56.55 ملین ڈالر رہیں۔پاکستان سے بنگلہ دیش کو بنے ہوئے سوتی کپڑے، سوتی دھاگے، پھل، کیمیکل، سیمنٹ، چمڑا برآمد کیا جاتا ہے جبکہ بنگلہ دیش سے پاکستان میں جوٹ، ادویات، اور کاغذ بورڈ، چائے، تمباکو، پلاسٹک درآمد کیا جاتا ہے۔

براہ راست تجارت نہ ہونے سے اشیا کی قیمت میں کئی گناہ اضافہ ہوجاتا تھا، اب براہ راست تجارت سے کرایوں میں کمی کے ساتھ دونوں ممالک کے درمیان تجارت میں بھی اضافہ ہوگا۔ہائی کمشنر سید احمد معروف نے براہ راست جہاز رانی کے راستے کو پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان دو طرفہ تجارتی اور کاروباری تعلقات کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ پورے خطے میں مزید مربوط اور تجارتی نیٹ ورک کو فروغ دینے میں ایک اہم پیش رفت قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ یہ اقدام نہ صرف موجودہ تجارتی بہاؤ کو تیز کرے گا بلکہ آل ٹریڈرز سے لے کر بڑے برآمد کنندگان تک دونوں اطراف کے کاروبار کے لیے نئے مواقع کو فروغ دے گا۔

اپنا تبصرہ لکھیں