انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے بھارت کے دباؤ میں آ کر پاکستان میں ہونے والی چیمپئنز ٹرافی کے ایک اور معاملے پر گھنٹے ٹیک دیے ہیں۔
آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 19 فروری سے 9 مارچ تک پاکستان میں شیڈول ہے تاہم بھارت روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان آنے سے انکار کر چکا اور ہائبرڈ ماڈل کی شرط عائد کر رہا ہے تاہم پاکستان نے بھی دوٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے ہائبرڈ ماڈل مسترد اور بھارت کے پاکستان نہ آنے کی صورت میں ہر فورم پر اس کے ساتھ کھیلوں کے بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہوئے آئی سی سی کو خط بھی لکھ ڈالا ہے۔
دوسری جانب اسی تنازع کے دوران آئی سی سی ٹرافی نے شریک ممالک کا سفر میزبان ملک پاکستان سے شروع کر دیا ہے۔
آئی سی سی شیڈول کے مطابق چیمپئنز ٹرافی کا پاکستانی ٹور 16 سے 22 نومبر تک شیڈول ہے، جس کے بعد یہ ٹرافی دیگر شریک ممالک کا سفر کرے گی۔
پاکستان میں آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی نے اسلام آباد سے سفر شروع کر کے کراچی میں اختتام کرنا تھا۔ اس دوران یہ چمچاتی ٹؐرافی خانپور، مری، نتھیا گلی، آزاد کشمیر، ایبٹ آباد اور کراچی جائے گی۔
تاہم بھارت کی جانب سے چیمپئنز ٹرافی کے آزاد کشمیر لے جانے پر اعتراض کرنے کے بعد آئی سی سی نے پھر گھٹنے ٹیک دیے ہیں اور چیمپئنز ٹرافی کے ٹور سے آزاد کشمیر کو ہی نکال دیا ہے۔واضح رہے کہ اس سے قبل بھارت گزشتہ سال ون ڈے ورلڈ کپ کی ٹرافی کو خود چین سے متنازع علاقے لداخ لے کر جا چکا ہے۔