یوٹیوب پر براؤز کرتے ہوئے مجھے ریڈیو پاکستان کا ایک پوڈکاسٹ ملا جو فوراً میری توجہ کا مرکز بن گیا۔ اس میں ایک خوبصورت آواز تھی جس کے تلفظ میں کمال تھا آواز میں حُسن تھا۔ یہ اس پوڈکاسٹ کی میزبان تھیں جو اپنی مہمان حنا نصر اللہ سے بات چیت کرہی تھیں۔ حنا کلام اقبال (علامہ اقبال کی شاعری) کی انفرادی گائیکی کیلئے معروف ہیں۔ انھیں اس مقام تک پہنچنے میں لاہور کے بہت خوبصورت شہری میاں یوسف صلاح الدین کی سرپرستی حا صل رہی ہے۔
اس پوڈکاسٹ کا نام “آہنگِ خسروی” ہے، اور اس کے انچارج لاہور کے فنون لطیفہ کے دلدادہ، ثروت علی ہیں۔ ریڈیو پاکستان کی اب وہ شان نہیں ہے اور نہ ہی بجٹ جو کبھی ہوتا تھا۔ نجکاری سے بچتے بچاتے سب یہ بمشکل زندہ ہے۔ لیکن اس کی ڈیجیٹلائزیشن اس کے ایک اچھے مستقبل کی نشاندہی کر رہی ہے۔ بچپن میں ہم جب کلاسیکل موسیقی کے پروگرام ریڈیو پر سنتے یا ٹیلیویژن پر دیکھتے تو نیند آجاتی تھی، لیکن آہنگِ خسروی دیکھ کر تو کلاسیکل موسیقی کا اشتیاق بڑھ گیا ہے۔
ریڈیو پاکستان کے پوڈکاسٹ آہنگِ خسروی کی میزبان، منزہ عالم، جو اردو ادب کی پروفیسر اور ادبی نقاد ہیں، کی زبان س تلفظ پر مکمل دسترس ان کی پریزنٹیشن کو خوبصورتی اور ذہانت کا ایک نادر اور حسین امتزاج بناتی ہے۔ میں ریڈیو پاکستان کو اس متاثر کن پروگرام کو پیش کرنے پر لائق تحسین سمجھتا ہوں۔ آہنگِ خسروی بنیادی طور پر کلاسیکی موسیقی اور کلاسیکی گائیکوں کے انٹرویوز پر فوکس کرتا ہے۔ یہ کم وسائل کے باوجود پروڈکشن اور کانٹنٹ کے اعلیٰ معیار کو برقرار رکھتے ہوئے گزشتہ دو سالوں سے پوڈکاسٹ کی صورت میں نشر ہو رہا ہے۔
جو آہنگِ خسروی کی قسط مجھے دیکھنے کو ملی وہ حنا نصر اللہ کا انٹرویو تھا، جس میں وہ ذوق و شوق سے پاکستان کے قومی شاعر علامہ اقبال کی شاعری سنا بھی رہی تھیں۔ جو بات مجھے بہت متاثر کن لگی وہ صرف ان کی اقبال کی ترنم والی شاعری کی پیشکش ہی نہیں تھی بلکہ ان کے کلام کی گہری تفہیم تھی۔ ان کی پیشکش کے ساتھ ساتھ منزہ عالم کی اقبال کی اردو اور فارسی شاعری پر بصیرت افروز تبصرے نے اس قسط کو نہ صرف تفریحی اور تعلیمی بنایا بلکہ روحانی طور پر بھی متاثر کن ثابت کیا۔ یہ ہمارے نوجوانوں کیلئےایک لازمی دیکھنے والا پروگرام ہے۔
کلاسیکی موسیقی پر پروگرام پاکستان کے میڈیا میں نئے نہیں ہے، ریڈیو پاکستان اور پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) پر یہ آغاز سے ہی نشر ہوتے رہے ہیں۔ 1947 سے ریڈیو پاکستان کلاسیکی موسیقی کے فروغ میں اہم کردار ادا کرتا آیا ہے، جس میں ستاروں سے آگے اور کلاسیکی موسیقی کے لیک ایک مخصوص گھنٹہ جیسے پروگرام شامل رہے ہیں۔ اس کے علاوہ لائیو پرفارمنسز اور تاریخی ریکارڈنگز بھی نشر کی جاتی رہی ہیں۔ نئے پروگراموں جیسے آہنگِ خسروی اور “موسی کالوجی” نے کلاسیکی موسیقی کے بارے میں معلوماتی اور تربیتی پروگرامز بھی نشر کیے ہیں۔
پی ٹی وی نے بھی مشہور فنکاروں کی پرفارمنسز اور سر سنگیت جیسے پروگراموں کے ذریعے کلاسیکی موسیقی پیش کی ہے۔ تاہم حالیہ برسوں میں پی ٹی وی نے کلاسیکی موسیقی پر توجہ کم ہی دی ہے۔ دونوں پلیٹ فارمز نے پاکستان کی کلاسیکی موسیقی کے ورثے کو محفوظ رکھنے اور اس کے فروغ میں اہم کردار ادا کیا ہے، تاکہ یہ ملک کے ثقافتی منظرنامے میں اپنی اہمیت برقرار رکھ سکے۔ آہنگِ خسروی کلاسیکل موسیقی کو آرکائیو کرنے کی جانب بھی ایک پائیدار سنگِ میل ہے۔