حماس کی جانب سے 7 اکتوبر کے حملے کے بعد سے اسرائیل میں خواتین اسلحہ حاصل کرنے کی کوششیں کرتی دکھائی دے رہی ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق حماس کے حملوں کے بعد سے بہت سے اسرائیلی خود کو غیر محفوظ سمجھنے لگے تھے اور اسی لیے انہوں نے اسلحہ حاصل کرنے کی کوششیں شروع کر رکھی ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل کی وزارتِ سیکیورٹی کے اعداد و شمار کے مطابق حماس کے حملے کے بعد سے اب تک خواتین کی جانب سے اسلحے کے لائسنس کے لیے 42 ہزار درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق موصول ہونے والی درخواستوں میں سے 18 ہزار کو منظور کر لیا گیا ہے جو خواتین کے پاس جنگ سے پہلے کے لائسنسوں کی تعداد سے 3 گنا زیادہ ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیل اور مقبوضہ مغربی کنارے میں 15 ہزار سے زائد خواتین کے پاس اسلحہ موجود ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق بعض لوگوں کا خیال ہے کہ اسرائیل میں انتہا پسند سیاستداں اپنی خواتین کو مسلح کر کے جنگی جنون کو بڑھاوا دینے کی کوشش میں ہیں۔