اسلام آباد پولیس نے پی ٹی آئی سکریٹریٹ میں قائم ڈیجیٹل میڈیا سیل کے مرکزی دفتر پرچھاپا مارنے اور رؤف حسن کی گرفتاری کی تصدیق کردی۔پولیس کا کہنا ہے کہ ڈیجیٹل میڈیا مرکز انٹرنیشنل ڈس انفارمیشن کا مرکز بنا ہوا تھا، پاکستان مخالف اور ملکی سالمیت کے خلاف پروپیگنڈا بھی چلایا جاتا تھا۔پولیس کے مطابق سیل روف حسن کی نگرانی میں چلایا جارہا تھا، تمام ثبوت تحویل میں لے لیے، پروپیگنڈے میں براہِ راست ملوث لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
ابتدائی طور پر چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کی گرفتاری کا بھی دعویٰ کیا جا رہا تھا تاہم چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے اپنی گرفتاری کی تردید کردی۔
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی رؤف حسن کی طبیعت خرابی کے باعث ان کے ہمراہ پولیس لائنز گئے تھے۔بیرسٹر گوہر علی نے کہا کہ پولیس نے کہا آپ کی کسی مقدمے میں گرفتاری مطلوب نہیں آپ روانہ ہوسکتے ہیں، پولیس نے مجھے گھر چھوڑ دیا، روف حسن تاحال پولیس لائنز میں زیر حراست ہیں۔
پی ٹی آئی کارکنان کا اپنے رہنماؤں کی گرفتاری کیخلاف مظاہرہ:
پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) وکلاء ونگ کے ارکان اور کارکن جی پی او چوک مال روڈ پر پہنچ گئے۔پی ٹی آئی کی جانب سے اپنے گرفتار رہنماؤں اور کارکنوں کی رہائی کے لیے مظاہرہ کیا جا رہا ہے۔
احمد خان بھچر کی میڈیا سے گفتگو
پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر مظاہرین کی قیادت کر رہے ہیں۔احمد خان بھچر نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا ہے کہ بیرسٹر گوہر خان اور رؤف حسن کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہیں، چیئرمین پی ٹی آئی اور دیگر کی گرفتاری کے خلاف اجلاس بلا رہے ہیں۔