ٹی20 ورلڈ کپ کے سُپر ایٹ مرحلے میں افغانستان نے بنگلا دیش کو شکست دے کر سیمی فائنل میں جگہ بنالی ہے۔ جس نے سنہ 2017 ء میں آئی سی سی کا باقاعدہ ممبر بننے کے بعد پہلی بار اس مقام تک پہنچنے پر ٹیم کے لیے ایک تاریخی لمحہ فراہم کیا۔
اس جیت کے بعد، جہاں ایک طرف افغان ٹیم کی تعریفیں کی جا رہی ہیں، وہیں سوشل میڈیا پر کچھ لوگوں نے ان پر دھوکہ دہی کا الزام بھی عائد کیا۔
ان الزامات کی بنیاد بنگلا دیش اور افغانستان کے میچ میں پیش آنے والا ایک واقعہ ہے۔
دوسری اننگز کے دوران، جب افغان باؤلر نور احمد باؤلنگ کے لیے تیار تھے، سلپ میں کھڑے گلبدین نائب نے انجرڈ ہونے کا اشارہ کیا اور گراؤنڈ پر لیٹ گئے۔
اس کے بعد میچ کو روک کر انہیں طبی امداد دی گئی۔
گلبدین نائب کو گراؤنڈ سے باہر لے جانے کے دوران بارش شروع ہو گئی، جس کی وجہ سے پچ کو کورز سے ڈھک دیا گیا۔
افغانستان کے کپتان راشد خان اس واقعے کے دوران خوش نظر نہیں آئے۔
مزید برآں، افغانستان کے کوچ جوناتھن ٹروٹ کو ڈگ آؤٹ سے اشارے کرتے دیکھا گیا، جس سے بظاہر میچ کو ’سلو ڈاؤن‘ کرنے کی ہدایت دی گئی تاکہ بارش کے باعث بنگلہ دیش کی ٹیم افغانستان کے ’برابر سکور‘ کے پیچھے رہے۔
سوشل میڈیا پر اکثر صارفین نے الزام عائد کیا کہ افغانستان نے دھوکہ دہی سے میچ جیتا ہے۔
میچ کے بعد پریس کانفرنس میں افغانستان کے کپتان راشد خان سے اس واقعے کے بارے میں سوال کیا گیا۔
راشد خان نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ گلبدین نائب کو کریمپس کی شکایت ہوئی تھی۔ “مجھے معلوم نہیں کہ انہیں کیا ہوا تھا اور سوشل میڈیا پر کیا چل رہا ہے۔ یہ ایک اینڈ فیلڈ انجری تھی، ہم نے میچ میں کوئی اوورز نہیں کھوئے اور پھر بارش شروع ہوئی، اس سے میچ پر کوئی خاص اثر نہیں پڑا۔”
راشد خان نے مزید کہا، “ہم پانچ منٹ بعد واپس فیلڈ پر تھے اور میچ میں کوئی واضح فرق نہیں پڑا تھا۔ میرے لیے یہ صرف ایک معمولی انجری تھی جس کی بہتری میں کچھ وقت لگ جاتا ہے۔”
اپنی جیت کے حوالے سے راشد خان نے کہا، “سیمی فائنل میں جانا بہت بڑی بات ہے، اور یہ افغانستان میں موجود نوجوانوں کے لیے حوصلہ افزا بات ہوگی کہ ان کی ٹیم پہلی بار کسی آئی سی سی ایونٹ میں سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کر گئی ہے۔ اس سے پہلے ہم انڈر 19 میں یہ کر چکے تھے مگر بڑی سطح پر ایسا پہلی بار ہوا ہے۔”
راشد خان نے مزید کہا، “جس طریقے سے ہم نے ٹورنامنٹ میں کھیلا ہے اور جیسے سب کھلاڑیوں نے ذمہ داری نبھائی ہے، ہم سیمی فائنل کے مستحق تھے۔ مجھے سمجھ نہیں آ رہا کہ میں اپنے جذبات کا اظہار کیسے کروں۔ بطور قوم یہ ہمارے لیے بہت بڑی کامیابی ہے اور اب ہم سیمی فائنلز کی جانب توجہ دے رہے ہیں۔”
پوسٹ میچ تقریب کے دوران راشد خان نے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا، “میرے خیال میں ہم نے ایک شخص کو درست ثابت کر دکھایا ہے اور وہ ہیں برائن لارا۔ صرف وہ ہی افغانستان کو سیمی فائنل میں پہنچتے ہوئے دیکھ رہے تھے۔ جب ہم ویلکم پارٹی پر لارا سے ملے تو میں نے انہیں کہا تھا کہ ہم آپ کو غلط ثابت نہیں ہونے دیں گے۔”
ٹی20 ورلڈ کپ میں پہلا سیمی فائنل 27 جون کو افغانستان اور جنوبی افریقا کے درمیان ٹرینیڈاڈ اینڈ ٹوباگو میں کھیلا جائے گا۔ دوسرا سیمی فائنل بھی 27 جون کو گیانا میں انگلینڈ اور انڈیا کے درمیان ہوگا۔