جرمنی کے شہر برلن کی کرسمس مارکیٹ میں پیش آئے واقعے پر جرمن وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ گرفتار مشتبہ حملہ آور اسلام مخالف خیالات کا حامی ہے۔اپنے بیان میں جرمن وزیر داخلہ نینسی فیزر نے کہا کہ کرسمس مارکیٹ واقعے کے مشتبہ حملہ آور کو اسلاموفوبک کے طور پر لیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حملے کے محرکات کے بارے میں ابھی کوئی قیاس آرائی نہیں کرنا چاہتے۔ اس بات کی تصدیق کی جاسکتی ہے کہ مشتبہ حملہ آور اسلام مخالف مؤقف رکھتا تھا۔واضح رہے کہ اس سے قبل جرمن اخبار نے مشتبہ حملہ آور کے جرمنی کی دائیں بازو کی جماعت کے حامی ہونے کا بتایا تھا۔ 2019 میں سعودی مشتبہ حملہ آور نے خود کو اسلام مخالف کارکن کہا تھا۔
خیال رہے کہ ایک روز قبل جرمنی کے شہر ماکدے برگ میں ایک شخص نے گاڑی ہجوم پر چڑھا دی تھی جس کے نتیجے میں 5 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ واقعے میں 200 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔ زخمیوں میں 40 کی حالت تشویشناک ہے۔جرمن حکام نے بتایا تھا کہ کرسمس بازار پر حملے میں ملوث سعودی شہری کو گرفتار کرلیا گیا جو پیشے کے لحاظ سے ڈاکٹر ہے اور 2006 سے جرمنی میں رہائش پذیر ہے۔