دمشق: ملک چھوڑ کر فرار ہونے والے شامی رہنما بشار الاسد نے ملک کو ’کیپٹاگون‘ نامی ڈرگ کی سلطنت بنا دیا تھا، جس کا سالانہ منافع 5 ارب ڈالر سے بھی زیادہ تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کیپٹاگون نامی نشہ آور گولی کے بارے میں یہ کہا جاتا ہے کہ یہ غریب آدمی کی کوکین ہے، بشار الاسد نے اپنی حکومت کے دوران شام کو ’کیپٹاگون کی فیکٹری‘ بنا دیا تھا۔
دمشق پر قبضہ کرنے والے باغیوں کے سربراہ احمد الشرع نے اتوار کو دمشق کی مسجد اموی میں تقریر کے دوران کہا کہ کیپٹاگون شام کی برآمدات میں سرفہرست ہے، جس سے یہ ایک ’کیپٹاگونی ریاست‘ بن چکی ہے، خطے میں استعمال ہونے والی کیپٹاگون میں سے 80 شام فراہم کرتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بشار الاسد نے شام کو ایرانی خواہشات کی کھیتی بنا ڈالا، اس نے فرقہ واریت پھیلائی اور بشار کے دور میں شام کیپٹاگون کی فیکٹری بن گیا، انھوں نے مزید کہا کہ اس منشیات کے ذریعے حکومت کے اقتصادی نظام کا پیٹ بھرا گیا اور ایران کے بعض دھڑوں کو مالی رقوم دی گئیں۔
واضح رہے کہ کیپٹاگون شام کے سیکیورٹی اداروں اور اس کی ذیلی تنظیموں کے لیے فنڈنگ کا مرکزی ذریعہ رہا ہے، اس منشیات نے بشار الاسد کے خاندان کی جیبوں میں اربوں ڈالر بھرے، 2011 سے اب تک جاری خانہ جنگی کے دوران میں شامی معیشت کے ڈھیر ہونے پر کیپٹاگون کی صنعت نے ہی حکومت کو مالی سہارا دیا۔
شام میں کیپٹاگون کی پیداوار اور اس کی برآمد کا انتظامی ذمے دار بشار کے بھائی ماہر الاسد تھا، جو اتوار کے روز بشار کے ساتھ ہی شام سے فرار ہو گیا تھا۔ شام کے لوگوں نے فوج میں ماہر الاسد کے زیر انتظام فورتھ ڈویژن کو ’کیپٹاگون ڈویژن کا نام دے رکھا تھا۔
بشار اور اس کے بھائی ماہر کے رخصت ہونے کے بعد اس منافع بخش صنعت کا انجام اور مستقبل کیا ہوگا، اس حوالے سے ابھی کچھ نہیں کہا جا سکتا۔