بنگلہ دیش سپریم کورٹ بار کا حسینہ واجد سے متعلق بھارت سے اہم مطالبہ

بنگلہ دیش سپریم کورٹ بار نے بھارت سے شیخ حسینہ واجد کو واپس ڈھاکا بھیجنے کا مطالبہ کردیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بنگلہ دیش سپریم کورٹ بار کے صدر اے ایم محبوب الدین کا کہنا ہے کہ بھارت ملک سے فرار ہونے والی شیخ حسینہ واجد اور ان کی بہن کو گرفتار کرکے واپس بھیجے۔محبوب الدین کا کہنا ہے کہ ہم بھارت کے عوام کے ساتھ اچھے تعلقات کے خواہاں ہیں۔

سپریم کورٹ بار کے صدر کا کہنا تھا کہ شیخ حسینہ اور ان کی بہن شیخ ریحانہ فرار ہو کر بھارت گئی ہیں۔ شیخ حسینہ بنگلہ دیش میں کئی لوگوں کی موت کی ذمے دار ہیں اس لیے بھارت انہیں گرفتار کرکے وطن واپس بھیجے۔

انہوں نے ملک میں ایمرجنسی کے نفاذ کی بھی مخالفت کی اور سیاسی اور بدعنوان ججز کو ایک ہفتے میں مستعفی ہونے کا الٹی میٹم دے دیا۔

بنگلہ دیشی میڈیا بنگلہ دیش پولیس ایسوسی ایشن نے ملک بھرمیں ہڑتال کا اعلان کردیا ہے، بنگلہ دیش پولیس کی ہڑتال کے بعد طلبہ تنظیموں نے ڈھاکا کی اہم سڑکوں کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔

ڈھاکا میں پولیس کی ہڑتال کے بعد طلبہ نے سڑکوں پر ٹریفک کنٹرول کرنا شروع کردیا ہے، بنگلہ دیش میں کاروبارکھل چکا ہے لیکن عوام میں خوف ہے۔دریں اثنا بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ بنگلہ دیش سے فرار ہونے والی حسینہ واجد تاحال بھارت میں موجود ہیں، ان کی جانب سے فن لینڈ میں سیاسی پناہ کی درخواست کردی گئی ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں