بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم خالدہ ضیاء طبیعت خراب ہونے کے باعث علاج کے لیے منگل کی شب لندن روانہ ہوگئیں۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سابق وزیر اعظم حسینہ واجد پہلے بنگلہ دیش چھوڑ چکی ہیں اور اب خالدہ ضیاء بھی بنگلہ دیش چھوڑ کر جاچکی ہیں۔ انہیں لے جانے کیلئے قطر نے اپنا طیارہ بھیجا۔
خالدہ ضیا کے ذاتی معالج زاہد حسین کے مطابق امیر قطر نے 79 سالہ سابق وزیراعظم کو علاج کی غرض سے لے جانے کے لیے طبی آلات سمیت قطر ائیرلائن کی جانب سے فراہم کردہ خصوصی ائیر ایمبولنس کا بندوبست کیا۔اُنہوں نے بتایا کہ سابق بنگلادیشی وزیر اعظم کو صحت کے کئی سنگین مسائل درپیش ہیں، جن میں جگر کی بیماری، دل کے مسائل اور گردے کے مسائل شامل ہیں۔
اس سے قبل بنگلا دیش کی عبوری حکومت کی جانب سے بنگلادیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کا پاسپورٹ منسوخ کر دیا گیا۔یہ فیصلہ منگل کو ڈھاکا میں عبوری حکومت کی جانب سے کیا گیا جس کی سربراہی نوبل انعام یافتہ ڈاکٹر محمد یونس کررہے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق ملک میں مجرمانہ کارروائیوں کے پیش نظر بنگلادیش کی عبوری حکومت کی جانب سے کل 97 افراد کے پاسپورٹ منسوخ کیے گئے ہیں، جن میں سابق وزیر اعظم حسینہ واجد بھی شامل ہیں۔
جن افراد کے پاسپورٹ منسوخ کئے گئے ہیں ان میں سے 22 پر جبری گمشدگیوں میں مبینہ ملوث ہونے کے الزامات ہیں جبکہ 75 دیگر افراد پر گزشتہ سال بنگلا دیش میں طلبہ احتجاج کے دوران قتل کے الزامات ہیں۔
یہ پیشرفت انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل (آئی سی ٹی) کی جانب سے شیخ حسینہ اور دیگر 11 افراد کے خلاف ان کی حکومت کے دوران جبری گمشدگی اور ماورائے عدالت قتل کے مقدمے میں گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے جانے کے بعد سامنے آئی ہے۔ٹریبونل کی جانب سے ملزمان بشمول حسینہ واجد کو گرفتار کرکے 12 فروری تک پیش کرنے کی ڈیڈ لائن مقرر کردی گئی ہے۔