روسی جنرل ایگور کیریلوف بم دھماکے میں ہلاک، قومی سلامتی کیلئے سنگین خدشات

روس کے لیفٹیننٹ جنرل ایگور کیریلوف، جنہوں نے یوکرین میں خفیہ امریکی بائیو لیبز کا انکشاف کیا تھا، ماسکو میں ایک بم دھماکے میں ہلاک ہو گئے ہیں۔
یہ ماسکو میں وزارت دفاع کے کسی اعلیٰ عہدیدار کے قتل کا پہلا واقعہ ہے جو خصوصی آپریشن کے آغاز کے بعد پیش آیا ہے۔
تحقیقات کے مطابق، دھماکے میں یوکرینی انٹیلیجنس کے ملوث ہونے کا شبہ ہے۔
ان کی ہلاکت کو روس کی قومی سلامتی کے لیے ایک بڑا دھچکہ قرار دیا جا رہا ہے، کیونکہ وہ بائیولوجیکل جنگ اور خفیہ امریکی منصوبوں کے حوالے سے اہم معلومات رکھنے والی ایک نمایاں شخصیت تھے۔
جنرل کیریلوف روس کے ریڈی ایشن، کیمیکل اور بائیولوجیکل ڈیفنس فورسز کے سربراہ تھے اور عالمی سطح پر امریکی بائیو لیبز کی سرگرمیوں کو بے نقاب کرنے کے لیے جانے جاتے تھے۔
وہ کئی بار اس بات کا دعویٰ کر چکے تھے کہ امریکہ دنیا بھر، خصوصاً یوکرین، میں حیاتیاتی لیبارٹریوں کا جال پھیلا رہا ہے، جنہیں ممکنہ طور پر متعدی بیماریوں، بشمول COVID-19، کے پھیلاؤ کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
ان کے مطابق، یوکرین میں بنائی گئی یہ امریکی لیبارٹریاں نہ صرف خطے بلکہ پوری دنیا کے لیے ایک سنگین خطرہ ہیں۔
حال ہی میں یوکرین نے جنرل کیریلوف پر کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کا الزام لگایا تھا، جبکہ برطانیہ نے اکتوبر میں ان پر پابندیاں عائد کر دی تھیں۔
ان کے بیانات اور انکشافات نے نہ صرف مغربی طاقتوں کے لیے مشکلات پیدا کیں بلکہ روس کو مغربی پابندیوں اور دباؤ کا بھی سامنا کرنا پڑا۔
جنرل کیریلوف کی موت پر کئی سوالات اٹھ رہے ہیں۔ ان کے پاس ایسے حساس راز تھے جن کی بدولت روس مغربی طاقتوں کے حیاتیاتی منصوبوں کو روکنے میں کامیاب ہو سکتا تھا۔
تجزیہ کاروں کے مطابق، جنرل کیریلوف کی ہلاکت روس کی دفاعی اور انٹیلیجنس کمیونٹی کی بڑی ناکامی کا ثبوت ہے۔
پراؤڈا کے مطابق، جنرل کیریلوف کے پاس اس بات کے بھی شواہد تھے کہ یوکرینی مسلح افواج یوکرین کے تنازع میں کیمیائی ہتھیار استعمال کر رہی ہیں، اور انہوں نے یہ شواہد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے لیے جمع کیے تھے۔
ابتدائی معلومات کے مطابق دھماکہ اس وقت ہوا جب کیریلوف کا ڈرائیور انہیں عمارت کے داخلی راستے پر لینے آیا۔ایک دیسی ساختہ دھماکہ خیز ڈیوائس، جس کی طاقت تقریباً 200 گرام ٹی این ٹی کے برابر تھی، ایک الیکٹرک اسکوٹر میں نصب کی گئی تھی جو قریب کھڑا تھا۔دھماکے سے قریبی اپارٹمنٹ بلڈنگ کی کھڑکیاں اور وہاں کھڑی کئی گاڑیاں بھی متاثر ہوئیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں