سویڈن میں قرآن سوزی کرنے والے ملعونوں پر فرد جرم عائد

سویڈن میں قرآن سوزی کرنے والے ملعونوں پر فرد جرم عائد، سلوان مومیکا اور راسمس پلوڈان نے متعدد بار مسلمانوں کی دل آزاری کی، عوام مشتعل ہوئے اور بدامنی بھی پھیلی.

سویڈن میں قرآن سوزی کے واقعات پر سویڈن کے قانونی ادارے حرکت میں آنا شروع ہوگئے،سال 2022 سے لے کر اب تک ہونے والے قرآن سوزی کے واقعات میں راسمس پلوڈان اور سلوان مومیکا پر فرد جرم عائد کردی گئی۔سلوان مومیکا پر گزشتہ روز جبکہ راسمس پلوڈان پر 7 اگست کو فرد جرم عائد کی گئی.

پراسیکیوٹر کی پریس ریلیز کے مطابق ڈنمارک کے انتہائی دائیں بازو کے سیاستدان راسمس پلوڈان نے مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کیا ، پراسیکیوٹر کے مطابق ویڈیوز بطور ثبوت موجود ہیں اور بہت سے شواہد ایسے ہیں جو اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ عوام کو اکسانے کے لئے یہ اقدامات کئے گئے، دوسری جانب عراقی شہری سلوان مومیکا اور اس کے ساتھی سلوان نجم پر سال 2023 میں 4 اہم مقامات پر قرآن نذرِآتش کرنے کے الزامات ہیں ان دونوں نے عیدالاضحی کے دن دارلحکومت اسٹاک ہوم کی جامع مسجد کے باہر قرآن سوزی کی جس سے نا صرف عوام مشتعل ہوئے بلکہ سویڈن کے لیے سفارتی بحران اور سیکیورٹی کی بگڑتی ہوئی صورت حال بھی پیدا ہوئی، پراسیکیوٹر لکھتے ہیں کہ مختلف شواہد اور واقعات کی ویڈیو ریکارڈنگ فرد جرم عائد کرنے کے لئے کافی ہیں، اب عدالتیں ملزمان کی سزاوں کا فیصلہ کریں گی.

واضح رہے کہ راسمس پلوڈان اس وقت ڈنمارک میں ہے اور اس نے سویڈن نا آنے کا فیصلہ کیا ہےجبکہ سلوان مومیکا کے ویزے کی معیاد ختم ہونے کے بعد اس کے پاس سویڈن میں رہنے کی قانونی حیثیت باقی نہیں اور یہ سب ملزمان صحتِ جرم سے بھی انکاری ہیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں