سیاسی پارٹی پر پابندی لگانا مسئلے کا حل نہیں، پارٹیاں زبردستی ختم نہیں ہوتیں، میاں افتخار حسین

عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے سینئر رہنما میاں افتخار حسین نے کہا ہے کہ سیاسی پارٹی پر پابندی لگانا مسئلے کا حل نہیں، پارٹیاں زبردستی ختم نہیں ہوتیں۔

میاں افتخار حسین نے کہا کہ یہ آج پابندی لگا رہے ہیں کل ان پر پابندی لگے گی تو کیا کریں گے، پارٹی پر پابندی لگانا مسئلے کا حل نہیں یہ انتقامی جذبہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ پابندی سے پارٹی ختم نہیں ہوتی بلکہ لوگوں کی محبت بڑھ جاتی ہے، میں نہیں سمجھتا کہ یہ اس طریقے سے ان کو روکنے کی کوشش میں کامیاب ہوں گے۔

اے این پی رہنما نے مزید کہا کہ اس کھیل سے ملک کو فائدہ نہیں ہوا بلکہ 77 برس سے نقصان ہو رہا ہے، سیاسی پارٹیاں زبردستی ختم نہیں ہوتیں۔

ان کاکہنا تھا کہ سیاسی پارٹیوں کو کھلا میدان دیا جائے، شفاف اور مداخلت سے پاک الیکشن ہوں، جس پر کیسز ہیں وہ کیس کا سامنا کرتے ہیں، اس طرح پابندی لگانا جائز نہیں۔

میاں افتخار حسین نے یہ بھی کہا کہ اے این پی پر ایک بار یحییٰ خان اور ایک بار ذوالفقار بھٹو نے پابندی لگائی، ہم پر جب پابندی لگی تو ہمارا جینا مشکل کردیا گیا تھا لیکن لوگوں کا جذبہ مزید بڑھ گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ہم اس مشکل سے گزرے ہیں ن لیگ کو چاہیے ہماری بات مانے، آج ان سے کوئی سوال کرے جو ان کو بنانے کےلیے چڑھ دوڑے تھے، جن لوگوں نے ناجائز طریقے سے ان کو سپورٹ کیا تھا ان سے پوچھا جائے۔

اپنا تبصرہ لکھیں