شامی باغیوں کی دارالحکومت دمشق کی طرف پیش قدمی جاری، فوج سے جھڑپیں

شامی باغیوں کی دارالحکومت دمشق کی طرف پیش قدمی جاری، حمص شہر میں داخل ہونے کے بعد شامی فوج سےجھڑپیں ہوئی ہیں۔ جبکہ شامی صدر بشار الاسد کی کابینہ اور بڑی تعداد میں فوجی ایئر بیس میں جمع ہیں۔

عرب میڈیا کے مطابق شامی اسٹیک ہولڈرز نے بشار الاسد کے اقتدار کے خاتمے کے بعد کا پلان تیار کرلیا ہے، مجوزہ پلان میں بشار الاسد کے اقتدار کے خاتمے کے بعد عبوری حکومت تشکیل دی جائے گی۔

عرب میڈیا کے مطابق مجوزہ پلان کے تحت عبوری حکومت 9 ماہ کے اندر صدارتی اور پارلیمانی انتخابات کرانے کی پابند ہوگی۔دوسری جانب شام کے وزیر داخلہ لیفٹیننٹ جنرل محمد خالد الرحمون کا ایک بیان کہنا ہے کہ دارالحکومت دمشق میں مسلح باغیوں کا کوئی وجود نہیں۔

شامی وزیر داخلہ نے کہا کہ دمشق کے گرد انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیں، کوئی بھی مسلح ملیشیا سیکیورٹی حصار کو توڑ نہیں سکتی۔ادھر عراقی سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ دو ہزار کے قریب شامی فوجیوں نے عراق میں پناہ لے لی ہے۔

امریکی اخبار کے مطابق اردن اور مصر نے شامی صدر بشار الاسد کو شام چھوڑنے کا مشورہ دے دیا، تاہم شامی صدر نے انکار کر دیا ہے۔ترک، ایرانی اور روسی وزرائے خارجہ کی دوحا میں ملاقات ہوئی، جس میں شامی حکومت اور باغی گروپوں سے فوری مذکرات شروع کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

کشیدہ صورتحال سے امریکا کا کوئی لینا دینا نہیں
نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ شام کی کشیدہ صورتحال سے امریکا کا کوئی لینا دینا نہیں، امریکا کو شام کے تنازع میں شامل نہیں ہونا چاہیے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر ایک بیان میں کہا کہ شام میں گڑ بڑ ہو رہی ہے لیکن شام ہمارا دوست نہیں، امریکا کا اس سے کوئی لینا دینا نہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ ہماری لڑائی نہیں، ہوتی رہے، ہمیں اس میں شامل نہیں ہونا چاہیے۔

پرامن انتقال اقتدار ناگزیر ہو چکا
دوسری جانب اقوام متحدہ میں شام کے خصوصی ایلچی گیئر پیڈرسن کا ایک بیان میں کہنا ہے کہ شام کی موجودہ صورتحال میں پرامن انتقال اقتدار ناگزیر ہو چکا ہے۔

شامی آرمی چیف کا قوم سے خطاب
شامی آرمی چیف جنرل عبدالکریم محمود ابراہیم نے قوم سے خطاب سے کرتے ہوئے کہا کہ شامی عوام باغیوں کی من گھڑت افواہوں پر کان نہ دھریں۔دمشق سے عرب میڈیا کے مطابق شامی آرمی چیف نے کہا کہ شامی فوج بغاوت پر قابو پانے کیلئے کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں