وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے ایسٹ گوئلیمبری، اونٹاریو میں ایک نیوز کانفرنس کے دوران اعلان کیا کہ حکومت 14 دسمبر 2024 سے 15 فروری 2025 تک بعض گھریلو اشیاء پر جی ایس ٹی (گڈز اینڈ سروسز ٹیکس) عارضی طور پر معطل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ اس اقدام کا مقصد شہریوں کو مہنگائی کے دباؤ سے کچھ ریلیف فراہم کرنا ہے۔
مزید برآں، حکومت 2023 میں کام کرنے والے اور $150,000 سے کم کمانے والے کینیڈینز کو $250 کے ریبیٹ چیک بھیجنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ اس اعلان کے دوران نائب وزیر اعظم اور وزیر خزانہ کرسٹیا فری لینڈ اور نیومارکیٹ اورورا کے لبرل ایم پی ٹونی وان بائنن بھی موجود تھے۔
صحافیوں کے سوالات کے جواب میں، وزیر اعظم ٹروڈو نے بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کی جانب سے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور سابق وزیر دفاع یوآو گیلنٹ کے خلاف غزہ میں مبینہ جنگی جرائم کے الزامات پر گرفتاری کے وارنٹ جاری کرنے پر تبصرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ کینیڈا بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کی پاسداری پر یقین رکھتا ہے اور اس معاملے پر مزید معلومات کا انتظار کر رہا ہے۔
مزید برآں، ٹروڈو نے امریکہ-میکسیکو-کینیڈا معاہدے (USMCA) سے میکسیکو کو خارج کرنے اور امریکہ کے ساتھ ایک نیا دو طرفہ تجارتی معاہدہ کرنے کے امکان پر بھی گفتگو کی۔ انہوں نے کہا کہ کینیڈا اپنے تجارتی شراکت داروں کے ساتھ مضبوط تعلقات برقرار رکھنے کیلئے پرعزم ہے اور اس سلسلے میں تمام ممکنہ آپشنز پر غور کر رہا ہے۔
یہ اقدامات اور بیانات کینیڈا کی حکومت کی جانب سے ملکی معیشت کو مستحکم کرنے اور بین الاقوامی معاملات میں اپنی پوزیشن واضح کرنے کی کوششوں کا حصہ ہیں۔
وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے ایسٹ گوئلیمبری، اونٹاریو میں تفصیلی نیوز کانفرنس کے دوران کئی اہم اعلانات کیے، جن کا مقصد کینیڈین عوام کو ریلیف فراہم کرنا اور ملکی و بین الاقوامی امور پر حکومت کی پالیسیوں کو واضح کرنا تھا۔
جی ایس ٹی چھوٹ کا اعلان
ٹروڈو نے اعلان کیا کہ حکومت 14 دسمبر 2024 سے 15 فروری 2025 تک مخصوص گھریلو اشیاء پر جی ایس ٹی (Goods and Services Tax) کو عارضی طور پر معطل کرنے کی تجویز پیش کر رہی ہے۔ یہ اقدام مہنگائی کے اثرات کو کم کرنے اور متوسط طبقے کے اخراجات میں کمی لانے کیلئے کیا جا رہا ہے۔
$250 کے ریبیٹ چیکس
حکومت تمام کینیڈین شہریوں کو، جنہوں نے 2023 میں کام کیا اور $150,000 سے کم سالانہ آمدنی حاصل کی، $250 کے ریبیٹ چیکس فراہم کرے گی۔ اس منصوبے کا مقصد اقتصادی دباؤ کے شکار شہریوں کو فوری مالی مدد فراہم کرنا ہے۔
اس موقع پر ٹروڈو کے ساتھ نائب وزیر اعظم اور وزیر خزانہ کرسٹیا فری لینڈ اور نیومارکیٹ اورورا کے لبرل رکن پارلیمنٹ ٹونی وان بائنن بھی موجود تھے۔ انہوں نے ان پالیسیوں کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور عوام کے مسائل حل کرنے کے حکومتی عزم کا اظہار کیا۔
بین الاقوامی فوجداری عدالت (ICC) کا فیصلہ
صحافیوں کے سوالات کے جواب میں وزیر اعظم نے بین الاقوامی فوجداری عدالت کے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور سابق وزیر دفاع یوآو گیلنٹ کے خلاف غزہ میں مبینہ جنگی جرائم کے الزامات پر گرفتاری کے وارنٹ جاری کرنے کے فیصلے پر بھی تبصرہ کیا۔
ٹروڈو نے مزید کہا”کینیڈا بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کی اہمیت کو تسلیم کرتا ہے۔ یہ ایک سنجیدہ معاملہ ہے اور ہم آئی سی سی کے اس اقدام کے مزید پہلوؤں کا جائزہ لے رہے ہیں۔ ہم انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف ہیں اور تمام فریقین پر زور دیتے ہیں کہ وہ بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کریں۔”
USMCA (امریکہ-میکسیکو-کینیڈا معاہدہ) کے مستقبل پر گفتگو
ایک اور اہم سوال کے جواب میں وزیر اعظم نے امریکہ-میکسیکو-کینیڈا معاہدہ (USMCA) سے متعلق ممکنہ تبدیلیوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ کینیڈا میکسیکو کو اس معاہدے سے خارج کرنے کے امکان پر غور کر رہا ہے اور امریکہ کے ساتھ ایک نیا دو طرفہ تجارتی معاہدہ ممکن ہو سکتا ہے۔
ٹروڈو نے مزید کہا کہ:”کینیڈا اپنی تجارتی شراکت داری کو مضبوط اور متوازن بنانےکیلئےہر ممکن اقدامات کرے گا۔ یہ اہم ہے کہ ہمارے معاہدے ہمارے شہریوں اور کاروباروں کے مفاد میں ہوں۔”
اہمیت اور اثرات
یہ اعلانات ظاہر کرتے ہیں کہ کینیڈین حکومت نہ صرف ملکی معیشت کے مسائل حل کرنے کیلئےسرگرم ہے بلکہ بین الاقوامی معاملات پر بھی اپنا مؤقف واضح کر رہی ہے۔ جی ایس ٹی کی عارضی معطلی اور ریبیٹ چیکس جیسے اقدامات عوام کو براہ راست مالی ریلیف فراہم کریں گے، جبکہ آئی سی سی اور USMCA جیسے امور پر تبصرے عالمی سیاست میں کینیڈا کے کردار کی عکاسی کرتے ہیں۔یہ اقدامات کینیڈا کی معیشت اور بین الاقوامی تعلقات میں استحکام پیدا کرنے کے حکومتی عزم کو نمایاں کرتے ہیں۔