سعودی عرب فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑا ہے: محمد بن سلمان

ریاض: سعودی ولی عہد و وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان نے واضح کیا ہے کہ فلسطینی ریاست کے قیام تک اسرائیل سے مراسم قائم نہیں ہو سکتے۔

شہزادہ محمد بن سلمان کی زیرِ صدارت سعودی مجلس شوریٰ کا سالانہ اجلاس ہوا جس میں مسلم امہ سمیت دنیا بھر سے دو طرفہ تعلقات اور تعاون بڑھانے پر زور دیا گیا جبکہ اجلاس میں سعودی عرب کی ترقی و خوشحالی کے منصوبوں اور سعودی وژن 2030 کے اہم نکات پر روشنی ڈالی گئی۔

اس موقع پر محمد بن سلمان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑا ہے، فلسطینی عوام کے حقوق کیلیے آواز اٹھاتے رہیں گے۔سعودی ولی عہد نے کہا کہ فلسطینی ریاست کے قیام تک اسرائیل سے مراسم قائم نہیں ہو سکتے، سعودی عرب دو ریاستی منصوبے کی حمایت جاری رکھے گا۔

انہوں نے مطالبہ کیا ککہ عالمی برادری مسلہ فلسطین کے حل کو یقینی بنائے، سعودی عرب دنیا میں قیام امن کیلیے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔چند روز قبل امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے دعویٰ کیا تھا کہ نئے امریکی صدر کی صدارت سنبھالنے سے پہلے سعودی عرب اسرائیل کو تسلیم کر لے گا۔

انٹونی بلنکن نے کہا تھا کہ سعودی عرب اور اسرائیل کے سفارتی تعلقات غزہ جنگ بندی کے ساتھ شروع ہو جائیں گے، پُرامید ہیں سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان معاملات جنوری سے پہلے حل ہو جائیں گے، صدر جوبائیڈن کے دور اقتدار میں ہی ایسا ہونے جا رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا تھا کہ جوبائیڈن کے رخصت ہونے سے قبل سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان ’نارملائزیشن ڈیل‘ کی انہیں پوری امید ہے، اگر ہم غزہ میں جنگ بندی کروا سکیں تو اس انتظامیہ کے پاس ایک موقع باقی ہے کہ نارملائزیشن ڈیل پر آگے بڑھ سکیں۔اسرائیلی فورسز کی جانب سے امریکی مدد اور حمایت کے ساتھ غزہ کو مکمل طور پر تباہ و برباد کرنے کی وحشیانہ کارروائیاں جاری ہیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں