بےلگام اسرائیلی فوج نے لبنان میں تین سو سے زائد مقامات پر فضائی حملے کیے ہیں۔بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق لبنان کی بیکا وادی، ثور، نبطیہ اور دیگر علاقوں پر اسرائیلی بمباری سے 356شہری شہید جب کہ بارہ سو سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔شہدا میں24 بچے، 42 خواتین اور طبی عملے کے دو ارکان شامل ہیں۔اسرائیلی فوج نے لبنانی شہریوں کو حزب اللہ کےعلاقوں سے دور رہنے کی وارننگ دی ہے۔
دارالحکومت بیروت میں خوف کی فضا ہے شہریوں کو فون پر حملوں کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔وزارت تعلیم نے دو دن کیلئے تعلیمی ادارے بند کر دئیے ہیں اور بڑے پیمانے پر لوگوں نے نقل مکانی شروع کر دی ہے۔امریکا نے اسرائیل اور لبنان کے درمیان سرحدی کشیدگی میں اضافے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ امریکی قومی سلامتی کےترجمان جان کربی کا کہنا ہے تنازع کے مکمل جنگ میں تبدیل ہونے کا خدشہ ہے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق لبنانی وزیر صحت فراس الابیض نے پریس کانفرنس کی اور اسرائیلی حملے میں شہید ہونے والوں اور زخمیوں کی تعداد کی تصدیق کی۔انہوں نے کہا کہ لبنانی علاقوں پر اسرائیل کے فضائی حملوں میں 356 افراد شہید ہوئے، جن میں 24 بچے بھی شامل ہیں جبکہ زخمیوں کی تعداد 12 سو تک پہنچ چکی ہے۔
لبنانی وزیر صحت کے مطابق اسرائیلی حملوں میں 2 امدادی کارکن بھی شہید اور 16 زخمی ہوئے جبکہ 2 ایمبولینس گاڑیاں بھی تباہ ہوئی ہیں۔اسرائیل اور حزب اللّٰہ کے حالیہ تنازع میں آج کا دن سب سے مہلک ثابت ہوا ہے، لبنانی وزیراعظم نے اسرائیلی حملوں کو تباہی و بربادی کی جنگ قرار دیا۔
دوسری طرف اسرائیلی وزیر دفاع نے کہا ہے کہ حملے اُس وقت تک جاری رہیں گے جب تک ہم اہداف حاصل نہیں کرلیتے، ہم نے حزب اللّٰہ کے خلاف حملوں کو وسیع کردیا ہے۔اسرائیل کی طرف جنوبی لبنان میں پیغامات بھیجے جارہے ہیں کہ وہ حزب اللّٰہ کے زیر استعمال جگہوں کو چھوڑدیں۔
حزب اللّٰہ نے بھی اسرائیل پر درجنوں راکٹ فائر کیے اور تل ابیب کی طرف میزائل داغے، جن میں شمالی علاقے کی اسرائیلی فوجی چوکیوں، حیفہ شہر میں رافیل ڈیفنس انڈسٹری کمپلیکس کو نشانہ بنایا گیا۔ایران کا کہنا ہے کہ صہیونیوں کو لبنان میں اس نئے ایڈونچر کے خطرناک نتائج بھگتنا ہوں گے۔