لبنان:حزب اللہ اور اسرائیل نے ایک دوسرے پر خوف ناک میزائل حملے شروع کر دیے

مشرق وسطیٰ میں کشیدگی بڑھتی جا رہی ہے، لبنان کی حزب اللہ اور اسرائیل نے ایک دوسرے پر خوف ناک میزائل حملے شروع کر دیے ہیں۔الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی فوج نے پورے جنوبی لبنان میں ’’شدید‘‘ فضائی حملے شروع کر دیے ہیں، اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس کے ان حملوں کا مقصد حزب اللہ کے ’خطرے‘ کو ختم کرنا ہے۔

اسرائیلی حملوں کے فوراً بعد حزب اللہ کی جانب سے 320 راکٹ داغے گئے جس میں 11 اسرائیلی فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا گیا، حزب اللہ نے یہ اعلان بھی کیا کہ یہ ڈرون اور راکٹ حملہ گزشتہ ماہ بیروت میں کمانڈر کی موت کا ردعمل تھا، ترجمان حزب اللہ نے کہا کہ اسرائیل پر حملے کا پہلا مرحلہ کامیابی کے ساتھ مکمل ہو گیا ہے۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق حزب اللہ کے حملے کے دوران کم از کم ایک خاتون معمولی سی زخمی ہو گئی ہے۔ اسرائیل نے آئندہ دو روز کے لیے ایمرجنسی نافذ کر دی، وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے اگلے 48 گھنٹوں کے لیے ملک میں ’’ہنگامی صورت حال‘‘ کا اعلان کیا۔ تل ابیب کے بین گوریان ایئرپورٹ نے عارضی طور پر فلائٹ آپریشن معطل کیا۔

لبنان پر حملے کے اعلان سے قبل اسرائیلی فوج نے صبح سویرے شمالی اسرائیل اور مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں میں شہریوں کے لیے مختلف پابندیوں کا اعلان کیا، ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق فوج کی ہوم فرنٹ کمانڈ نے لبنان کی سرحد کے قریب ساحلوں کو بند کر دیا اور بیرونی اجتماعات کو 30 افراد تک اور انڈور اجتماعات کو 300 تک محدود کر دیا۔ تعلیمی سرگرمیاں اور کام کی جگہیں کھلی رکھنے پر بھی یہ شرط عائد کی گئی کہ قریب میں مناسب پناہ گاہ ضرور موجود ہو۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس کے تقریباً 100 لڑاکا طیاروں نے آج صبح جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے ہزاروں راکٹ لانچروں کو تباہ کر دیا ہے۔ ان میں سے زیادہ تر لانچروں کا ہدف شمالی اسرائیل اور کچھ کا ہدف وسطی اسرائیل کی طرف تھا، 40 سے زیادہ لانچ سائٹس پر حملہ کیا گیا۔

لبنان کی قومی خبر رساں ایجنسی (این این اے) نے اطلاع دی ہے کہ جنوبی لبنان کے قصبے خیام میں ایک کار پر اسرائیلی حملے میں ایک شخص ہلاک ہو گیا ہے۔ این این اے اور المیادین ٹی وی نے کئی مقامات پر تازہ اسرائیلی حملوں کی اطلاع دی، جن میں زیبقین، یاتر، وادی شیبہ، نباتیہ کے دیہات، برکلب کے علاقے، کفر قلعہ، الما الشعب اور میس الجبل شامل ہیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں