مودی حکومت کو الیکشنز سے پہلے ہر حال میں ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر مکمل کرنا مہنگا پڑگیا۔ پہلی ہی بارش میں ’رام مندر‘ کی چھت ٹپک گئی۔
ایودھیا میں انفرااسٹرکچر کے درپیش حالیہ مسائل کے پیش نظر آدتیہ ناتھ حکومت نے اس واقعے کو ’بڑی لاپرواہی‘ قرار دیتے ہوئے شہری حکام کے 6 افسران کو معطل کر دیا۔
رام مندر کو جانے والی نئی تعمیر شدہ رام پتھ سڑک پر موسمی بارشوں کے بعد کئی گڑھے بن گئے۔ حکام کا کہنا ہے کہ انہوں نے فوری طور پر گڑھوں کی مرمت کر دی ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے 6 ماہ پہلے ایودھیا میں بابری مسجد کی جگہ پر تعمیر رام مندر کا افتتاح کیا تھا، اس کے کچھ حصے ابھی زیر تعمیر ہیں۔
رام مندر ایودھیا کے ’شاندار افتتاح‘ کے چھ ماہ بعد ہی پہلی بارشوں کے بعد شہر میں شدید پانی جمع ہونے کی وجہ سے وہاں کی تیز رفتار اور بڑے پیمانے پر انفرااسٹرکچر کی ترقی پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔
گزشتہ ہفتے شدید بارش کے بعد رام مندر میں پانی لیکیج کی اطلاعات موصول ہوئی تھیں جس پر پیر کے روز مندر کے چیف پجاری نے دعویٰ کیا کہ بارش کا پانی چھت سے لیک ہو کر مندر کے اندر جمع ہو رہا ہے اور پانی نکالنے کا کوئی انتظام نہیں ہے۔
گزشتہ ہفتے شدید بارش کے بعد رام مندر میں پانی لیکیج کی اطلاعات موصول ہوئی تھیں۔ پیر کے روز مندر کے چیف پجاری نے دعویٰ کیا کہ بارش کا پانی چھت سے لیک ہو کر مندر کے اندر جمع ہو رہا ہے اور پانی نکالنے کا کوئی انتظام نہیں ہے۔
تاہم، مندر ٹرسٹ کے جنرل سیکریٹری چمپت رائے نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چھت سے ایک بھی قطرہ پانی نہیں ٹپکا، نہ ہی کسی بھی جگہ سے پانی مندر کی مرکزی جگی مہں داخل ہوا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بارش کے پانی کو نکالنے کے لیے بہترین انتظامات کیے گئے ہیں۔ رائے نے وضاحت کی کہ بظاہر پانی چھت سے لیک ہو رہا تھا لیکن دراصل یہ پہلی منزل پر جاری تعمیراتی کام کی وجہ سے ایک پائپ سے آ رہا تھا۔
رام مندر تعمیراتی کمیٹی کے چیئرمین نریپندر مشرا نے اعتراف کیا کہ پانی لیکیج کی توقع تھی کیونکہ مندر کا کچھ حصہ ابھی بھی کھلے آسمان کے نیچے ہے، کچھ تعمیراتی کام ابھی جاری ہے۔ ایودھیا کے میئر گریش پتی تریپاتھی نے یقین دلایا کہ پانی جمع ہونے کی شکایت کے بعد فوری طور پر اقدامات اٹھائے گئے۔