نئی دہلی:امریکی عدالت کے حکومت اور اعلیٰ حکام کو سمن جاری کرنے پرشدیدردعمل

بھارت نے امریکہ کی ایک عدالت کی جانب سے خالصتان کے حامی گروپ “سکھس فار جسٹس” کے رہنما گورپتونت سنگھ پنن پر قاتلانہ حملے کے حوالے سے بھارتی حکومت اور اعلیٰ حکام کو سمن جاری کرنے پر سخت رد عمل کا اظہار کیا۔

ایک بیان میں، سیکریٹری خارجہ وکرم مسری نے کہا، “جیسا کہ ہم پہلے کہہ چکے ہیں، یہ الزامات مکمل طور پر بے بنیاد اور غیر ضروری ہیں۔ اب جب کہ اس معاملے کا مقدمہ درج ہو گیا ہے، اس سے ہماری بنیادی صورتحال کے بارے میں رائے میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔ میں آپ کی توجہ صرف اس شخص کی طرف مبذول کروانا چاہوں گا جو اس خاص مقدمے کے پیچھے ہے اور جس کے پس منظر سے ہر کوئی واقف ہے۔”
انہوں نے مزید کہا، “میں اس بات پر بھی زور دینا چاہوں گا کہ جس تنظیم کی یہ شخص نمائندگی کرتا ہے، وہ ایک غیر قانونی تنظیم ہے، جسے 1967 کے غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے ایکٹ (Unlawful Activities Prevention Act) کے تحت غیر قانونی قرار دیا گیا ہے۔ یہ قدم اس تنظیم کی بھارت کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کو نقصان پہنچانے والی ملک دشمن اور تخریبی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کی وجہ سے اٹھایا گیا ہے۔”

اس سے قبل، نیویارک کے جنوبی ضلع کی امریکی ڈسٹرکٹ کورٹ نے بھارت کی حکومت، قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول، اور سابق R&AW سربراہ سمنت گوئل کو سمن میں نامزد کیا تھا۔ اس کے علاوہ دو افراد، نکھل گپتا اور وکرم یادو، جن پر قاتلانہ حملے کے کیس میں ملوث ہونے کا الزام ہے، کو بھی سمن جاری کیے گئے ہیں۔
نکھل گپتا کو گزشتہ سال چیک ریپبلک میں امریکی حکومت کی درخواست پر گرفتار کیا گیا تھا، ان پر نیویارک میں گورپتونت سنگھ پنن کو قتل کرنے کی سازش میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔ انہیں اس سال جون میں چیک ریپبلک سے امریکہ منتقل کیا گیا۔

اپریل 2024 میں، واشنگٹن پوسٹ نے رپورٹ کیا کہ بھارت کی ریسرچ اینڈ اینالیسس ونگ (R&AW) کے ایک افسر وکرم یادو کو اس سازش کے پیچھے سرکاری عہدیدار کے طور پر ملوث قرار دیا گیا ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی ذکر تھا کہ اس وقت کے R&AW کے سربراہ سمنت گوئل نے اس آپریشن کی منظوری دی تھی۔

تاہم، بھارتی حکومت نے اس رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس میں “بے بنیاد اور غیر ضروری الزامات” لگائے گئے ہیں، یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ بھارتی ایجنٹ پنن کو قتل کرنے کی سازش میں شامل تھے۔

گورپتونت سنگھ پنن، جو امریکہ اور کینیڈا کی دوہری شہریت رکھتے ہیں، بھارت میں دہشت گردی کے الزامات میں مطلوب ہیں۔ انہیں سخت گیر انسداد دہشت گردی قانون، غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ کے تحت بھارتی وزارت داخلہ نے دہشت گرد قرار دیا ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں