نیو یارک(نمائندہ خصوصی)سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جو جارجیا کے جج کی طرف گزشتہ انتخابات میں مداخلت کے مقدمے میں ریلیف مل گیا.دو الزامات کو مقدمہ سے خارج کرنے کا حکم دے دیا۔
امریکی ریاست جارجیا کی فلٹن کاؤنٹی سپیرئیر کورٹ کے جج سکاٹ میکافی نے جمعرات کو اپنے فیصلے میں ٹرمپ کے خلاف مزید دو الزامات کو مسترد کر دیا ۔ٹرمپ پر پورے فرد جرم کو مسترد کرنے کی اپیل پر فیصلے میں کہا کہ الزامات کی تفصیل کی کمی پر الزامات کو مسترد کیا جاتا ہے ۔
کہا کہ ریاستی قانون کو وفاقی قانون کے مطابق ہونا چاہیے ۔آئین کی بالا دستی کی شق کے تحت الزامات کو مسترد کیا جاتا ہے ۔ٹرمپ اور انکے ساتھوں پر 2020 کے انتخابات میں مبینہ طور پر دھوکہ دہی ، سازش ، ردو بدل اور جھوٹی دستاویزات جمع کرانے کے کل 13 الزامات ہیں ۔مقدمہ 14 دسمبر 2020 مجرمانہ طور پر جھوٹی دستاویزات فائل کرانے اور سازش کے لئے 16 انتخاب کنندگان کو ٹرمپ کے ساتھ میٹنگ سے متعلق ہے ۔جو موجودہ صدر ووٹنگ میں انتخاب ہار گئے تھے ۔
جج سکاٹ میکافی McAFee اس سے قبل بھی تین الزامات کو مسترد کر چکے ہیں ، اس طرح اب ٹرمپ کو 13 میں سے 8 الزامات کا سامنا ہے ،جبکہ ٹرمپ کے دیگر ساتھوں کو اب بھی 13 الزامات کا سامنا کرنا ہو گا ۔
جج نے آج کے اپنے فیصلے میں کہا کہ 2020 کے انتخابات میں مداخلت کے دونوں الزامات ریاست کے بجائے وفاقی حکومت کے دائرہ کار میں آتے ہیں اس لئے ریاست میں مقدمہ نہیں چلایا جا سکتا ، اور مسترد کیا جاتا ہے ۔ ٹرمپ کے وکلاء خوش ، کہا کہ ٹرمپ کی قانونی ٹیم ایک بار پھر غالب آ گئی ۔فلٹن کاؤنٹی ڈسٹرکٹ اٹارنی نے ٹرمپ کے خلاف الزامات پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ۔