ٹیکس ریلیف 15 فروری 2025 تک جاری رہے گا :سونیاسدھو

کینیڈا کی رکن پارلیمنٹ سونیا سدھو نے ٹیکس میں کٹوتی کے حوالے سے کینیڈین شہریوں کو معاشی فائدہ پہنچانے کی بات کرتے ہوئے کہاہے کہ اس ٹیکس میں کمی کا مقصدکینیڈین عوام کو زیادہ پیسہ واپس مل سکے تاکہ وہ اپنی روزمرہ کی ضروریات کو بہتر طریقے سے پورا کر سکیں۔

سونیا سدھو نے حالیہ بیان میں کینیڈین عوام کو درپیش معاشی چیلنجز پر روشنی ڈالی ہے، خاص طور پر مہنگائی اور بڑھتی ہوئی قیمتوں کے اثرات پر۔ انہوں نے کہا کہ حالانکہ مہنگائی میں کمی اور شرح سود میں کمی کا آغاز ہو چکا ہے، لیکن ابھی تک کینیڈین خاندانوں کو اس کا واضح فائدہ محسوس نہیں ہو رہا۔

حکومت قیمتوں کو براہِ راست کنٹرول نہیں کر سکتی، لیکن وہ ایسے اقدامات کر سکتی ہے جن سے کینیڈین شہریوں کو مالی ریلیف فراہم کیا جا سکے۔ سونیا سدھو نے اس سلسلے میں ٹیکس ریلیف کے ایک نئے اقدام کی حمایت کی ہے، جس کے تحت 14 دسمبر 2024 سے تمام کینیڈین شہریوں کیلئےGST/HST میں چھوٹ دی جائے گی۔ اس کا اطلاق اشیائے ضروریہ جیسے کہ گروسری، اسنیکس، اور بچوں کے کپڑوں پر ہوگا، جو اب ٹیکس سے مستثنیٰ ہوں گے۔

انہوں نے تمام پارلیمنٹیریئنز اور سیاسی جماعتوں پر زور دیا ہے کہ اس قانون سازی کو جلد از جلد منظور کیا جائے تاکہ عوام کو اس ریلیف کا فائدہ فوری طور پر پہنچ سکے۔ یہ اقدام شہریوں کی روزمرہ زندگی کو آسان بنانے اور ان کے بجٹ میں آسانی پیدا کرنے کیلئے ایک مثبت قدم ہے۔

یہ نیا ٹیکس ریلیف کینیڈین عوام کیلئے متنوع اشیاء اور خدمات پر لاگو ہوگا.

تیار کھانے کی اشیاء:
سبزیوں کی ٹرے، پہلے سے تیار کردہ کھانے، سلاد، اور سینڈوچز۔
ریستوران کے کھانے:
چاہے وہ ڈائن اِن ہوں، ٹیک آؤٹ، یا ڈیلیوری کے ذریعے آرڈر کیے گئے ہوں۔
اسنیکس:
چپس، کینڈی، اور گرانولا بارز۔
شراب نوشی کی ہلکی اقسام:
بیئر، وائن، سائڈر، اور 7 فیصد ABV سے کم الکوحل والے پریمکسڈ مشروبات۔
بچوں کے ملبوسات اور اشیاء:
بچوں کے کپڑے، جوتے، کار سیٹس، اور ڈائپرز۔
بچوں کے کھلونے:
بورڈ گیمز، گڑیاں، اور ویڈیو گیم کنسولز۔
کتب اور مطبوعات:
تمام عمر کیلئے کتابیں، پرنٹ شدہ اخبارات، اور پہیلیاں۔
کرسمس ٹری: موسمی تہوارکیلئےقدرتی کرسمس درخت۔
یہ اقدام کینیڈین شہریوں کو مالیاتی سہولت فراہم کرنے اور ان کے بجٹ میں آسانی پیدا کرنے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ اس کے ذریعے لوگ اپنی روزمرہ کی ضروریات اور تہوار کی تیاریوں پر اضافی اخراجات سے بچ سکیں گے۔

یہ ٹیکس ریلیف 15 فروری 2025 تک جاری رہے گا اور اس کے تحت تقریباً تمام اشیائے خورونوش کو GST/HST سے مستثنیٰ قرار دیا جائے گا۔ اس اقدام کا مقصد کینیڈین عوام کو روزمرہ کے اخراجات میں نمایاں کمی فراہم کرنا ہے، خاص طور پر ان کی خریداری کے وقت۔

یہ حکومتی فیصلہ نہ صرف عوام کو فوری معاشی ریلیف فراہم کرے گا بلکہ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی کے ذریعے ان کے بجٹ میں بھی بہتری لائے گا۔ یہ اقدام ایک اہم وقت پر کیا گیا ہے جب عوام مہنگائی کے دباؤ کو محسوس کر رہے ہیں، اور اس سے ان کے روزمرہ کے مالی معاملات میں آسانی پیدا ہوگی۔

کینیڈا کی حکومت نے متوسط طبقے اور محنت کش کینیڈینوں کیلئےمالیاتی ریلیف فراہم کرنے کیلئےدو اہم اقدامات کا اعلان کیا ہے.
1. نیا ورکنگ کینیڈینز ریبیٹ:
وہ کینیڈین شہری جنہوں نے 2023 میں کام کیا اور سالانہ آمدنی $150,000 تک کمائی، انہیں $250 کا چیک دیا جائے گا۔یہ رقم 2025 کے موسمِ بہار کے اوائل میں ان کے بینک اکاؤنٹس یا میل کے ذریعے فراہم کی جائے گی۔یہ ریبیٹ 18.7 ملین کینیڈینز کو فائدہ دے گی، جنہوں نے مہنگائی کے دباؤ کے باوجود محنت سے کام کیا۔
2. ٹیکس میں چھوٹ:
تمام اشیائے خورونوش پر GST/HST سے استثنیٰ، جو 14 دسمبر 2024 سے 15 فروری 2025 تک لاگو رہے گا، روزمرہ کے اخراجات میں نمایاں کمی کرے گا۔کرسمس کے موقع پر اور سال نو کی تیاریوں کے دوران، اس ٹیکس چھوٹ سے کینیڈینز کو زیادہ بچت اور اپنی خواہشات پر خرچ کرنے کا موقع ملے گا۔

وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے کہاکہ”ہم قیمتوں کا تعین نہیں کر سکتے، لیکن ہم محنت کش کینیڈینز کو زیادہ پیسے واپس دے سکتے ہیں۔ ٹیکس میں کمی اور ورکنگ کینیڈینز ریبیٹ کے ذریعے ہم یہ یقینی بنا رہے ہیں کہ آپ اپنی ضروریات خرید سکیں اور اپنی خواہشات کیلئےبچت کر سکیں۔”

نائب وزیراعظم اور وزیر خزانہ کرسٹیا فری لینڈ نے کہاکہ”چھٹیوں کا موسم اکثر کینیڈین خاندانوں کیلئےسب سے زیادہ مہنگا ہوتا ہے۔ ہماری اس نئی مالیاتی رعایت کا مقصد ان اخراجات کو کم کرنا اور خاندانوں کو اپنے پیاروں کے ساتھ خوشیوں بھرے لمحات گزارنے میں مدد فراہم کرنا ہے۔”یہ اقدامات کینیڈین عوام کیلئے ایک مثبت پیغام ہیں، خاص طور پر ان مشکل معاشی حالات میں، جہاں انہیں اپنی مالی ترجیحات طے کرنے میں سہولت فراہم کی جا رہی ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں