پاکستانی نژاد برطانوی سیاستدان سعیدہ وارثی نے یوکے پارٹی کے ’دائیں بازو‘ کی طرف جھکاؤ پر کنزرویٹو جماعت کو چھوڑ دیا۔برطانوی کابینہ کی پہلی مسلمان وزیر نے حزب اختلاف کی کنزرویٹو پارٹی سے یہ کہتے ہوئے استعفیٰ دے دیا ہے کہ وہ دائیں طرف بہت آگے بڑھ گئی ہے۔
ہاؤس آف لارڈز میں بیٹھنے والی بیرونس سعیدہ وارثی نے جمعرات کو اپنے فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ اس بات کا عکاس ہے کہ میری پارٹی کس حد تک درست ہے اور مختلف کمیونٹیز کے ساتھ اس کے سلوک میں منافقت اور دوہرا معیار ہے۔
سابق وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون کے ماتحت ملک کے پہلے مسلم کابینہ کی وزیر بننے اور اس سے قبل شریک چیئرپرسن کے طور پر خدمات انجام دینے والے وارثی نے کہا کہ میں ایک قدامت پسند ہوں اور ایسی ہی رہوں گی لیکن افسوس کہ موجودہ پارٹی اس سے بہت دور ہے جس میں ’میں‘ شامل ہوئی تھی۔
وارثی کا یہ فیصلہ فلسطینی حامی مظاہرین ماریہ حسین کی حالیہ بریت پر ان کے ردعمل پر تنازع کے درمیان سامنے آیا نسلی بدسلوکی کے الزامات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔