لزبن: پرتگال کی حکومت نے امیگریشن پالیسی میں بڑی تبدیلیاں کرتے ہوئے نئی ہدایات جاری کر دی ہیں، جس کے تحت غیر قانونی طور پر آنے والے افراد کو رہائشی اجازت نہیں دی جائے گی۔
پرتگال کے نومنتخب وزیراعظم نے اپنی حکومت کی نئی امیگریشن پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مستقبل میں صرف پڑھے لکھے اور ہنر مند افراد کو رہائشی پرمٹ جاری کیے جائیں گے، بشرطیکہ انہیں پرتگیش زبان پر عبور حاصل ہو۔
امیگریشن پالیسی میں اہم تبدیلیاں:
پرتگال کے وزیراعظم نے واضح کیا کہ نئی پالیسی کے تحت صرف پرتگیش بولنے والے ممالک اور یورپی یونین سے تعلق رکھنے والے افراد ہی امیگریشن حاصل کرنے کے اہل ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ پرانا نظام، جس کے تحت لوگ فائل لاک اور سوشل سیکیورٹی ادا کر کے رہائشی اجازت نامے حاصل کرتے تھے، باقاعدہ طور پر ختم کیا جا رہا ہے۔
پرتگال کی زبان اور ثقافت کی اہمیت:
وزیراعظم نے کہا کہ پرتگیش بولنے والے ممالک اور یورپی یونین کے پڑھے لکھے باشندے پرتگال کی معاشرتی اور اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پرتگال میں غیر قانونی طور پر آنے اور بسنے کی کوشش کرنے والے افراد کی حوصلہ شکنی کی جائے گی۔ وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ نئی پالیسی کا مقصد پرتگال کی زبان، کلچر اور ثقافت کا تحفظ کرنا ہے۔
قانونی تبدیلیاں اور نئی ہدایات:
وزیراعظم نے بتایا کہ آرٹیکل 88 اور 89 کو باقاعدہ طور پر ختم کر دیا گیا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ جو بھی ویزا پرتگال حکومت کسی درخواست گزار کو جاری کرے گی، اس کے عین مطابق ہی ویزا ہولڈر کو قیام کرنا ہوگا۔ انہوں نے یقین دلایا کہ حکومت رواں سال کے اختتام تک زیر التوا ساڑھے چار لاکھ درخواست گذاروں کی درخواستیں نمٹا دے گی۔
غیر قانونی سرگرمیوں پر سخت کارروائی:
وزیراعظم نے خبردار کیا کہ سوشل سیکیورٹی ادا نہ کرنے والے اور غلط کنٹریکٹ لگا کر فائل لاک کروانے والے افراد کی درخواستیں منسوخ کر کے ان کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اس بات کو یقینی بنائے گی کہ صرف وہی لوگ رہائشی اجازت نامے حاصل کریں جو قانونی اور جائز طریقے سے تمام شرائط پوری کریں۔
غیر قانونی تارکین وطن پر اثرات:
پرتگال حکومت کے اس اعلان کے بعد توقع کی جا رہی ہے کہ غیر قانونی تارکین وطن اور امیگریشن کے حصول کے لیے پرتگال کا رخ کرنے والے افراد کی تعداد میں کمی آئے گی۔ ماہرین کا خیال ہے کہ ایسے افراد جو قانونی طریقے سے امیگریشن حاصل نہیں کر سکتے، وہ ممکنہ طور پر اسپین اور اٹلی کا رخ کریں گے، جہاں امیگریشن قوانین نسبتاً نرم ہیں۔
وزیراعظم کی ترجیحات:
وزیراعظم نے کہا کہ ان کی حکومت کی ترجیح ہے کہ وہ پڑھے لکھے اور ہنر مند افراد کو پرتگال میں خوش آمدید کہیں، تاکہ ملک کی معیشت کو فائدہ پہنچے اور مقامی آبادی کے ساتھ ہم آہنگی میں اضافہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ پرتگیش زبان کی مہارت ان لوگوں کے لیے ایک ضروری شرط ہوگی جو ملک میں رہائش اختیار کرنا چاہتے ہیں، تاکہ وہ مقامی ثقافت اور سوسائٹی کا حصہ بن سکیں۔
امیگریشن کے خواہشمند افراد کے لیے مشورے:
امیگریشن کے خواہشمند افراد کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ پرتگال کی نئی پالیسی کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنی درخواستیں جمع کرائیں۔ ان کے لیے ضروری ہے کہ وہ پرتگیش زبان سیکھیں اور قانونی تقاضوں کو پورا کریں۔ اس کے علاوہ، انہیں اپنی درخواستوں کی درستگی اور شفافیت کا بھی خاص خیال رکھنا ہوگا تاکہ کسی قسم کی قانونی پیچیدگیوں سے بچا جا سکے۔
مستقبل کی توقعات:
پرتگال کی نئی امیگریشن پالیسی کے تحت امید کی جا رہی ہے کہ ملک میں صرف وہی افراد آئیں گے جو مقامی قوانین کا احترام کرتے ہوئے ملک کی ترقی میں معاون ثابت ہو سکتے ہیں۔ اس پالیسی سے پرتگال کی معیشت اور سوسائٹی کو مثبت اثرات مرتب ہوں گے اور ملک کی زبان، کلچر اور ثقافت کو تحفظ ملے گا۔
پرتگال کی نئی امیگریشن پالیسی ملک کی موجودہ اور مستقبل کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے تشکیل دی گئی ہے۔ اس پالیسی کے تحت صرف پڑھے لکھے اور ہنر مند افراد کو پرتگیش زبان کی مہارت کے ساتھ رہائشی اجازت دی جائے گی، جس سے غیر قانونی امیگریشن کی حوصلہ شکنی ہوگی اور ملکی معیشت کو فائدہ پہنچے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ، ملک کی زبان اور ثقافت کے تحفظ کے لیے بھی اہم اقدامات کیے جائیں گے۔