لاہور: پولیس نے پنجاب یونیورسٹی میں طالبعلم رانا عمار کے قتل میں ملوث 3 ملزمان گرفتار کر کے گاڑی اور پستول برآمد کر لیا۔پولیس نے بتایا کہ ملزمان میں دلاور، عبداللہ اور حذیفہ شامل ہیں، مقتول رانا عمار اپنے دوستوں کے ساتھ پنجاب یونیورسٹی میں گاڑی میں موجود تھا، ملزمان عبداللہ اور حذیفہ نے گاڑی میں دلاور سے پستول لیا۔
ایس پی اقبال ٹاؤن بلال احمد نے بتایا کہ عبداللہ اور حذیفہ نے چیمبر مارا تو اچانک برسٹ کی شکل میں گولیاں چلیں، گاڑی کی فرنٹ سیٹ پر ہونے کی وجہ سے رانا عمار کو 3 گولیاں لگیں۔5 دسمبر کو پنجاب یونیورسٹی میں رانا عمار نامی طالبعلم کے جاں بحق ہونے کی خبر سامنے آئی تھی تاہم انتظامیہ نے جامعہ میں فائرنگ کا واقعہ پیش آنے کی تردید کی تھی۔
انتظامیہ کا مؤقف تھا کہ فائرنگ کا کوئی واقعہ نہیں ہوا، سی سی ٹی وی چیک کیے لیکن فائرنگ کا کوئی عینی شاہد نہیں ملا، کسی بھی جگہ سے گولی کا شیل یا خون نہیں ملا۔
انہوں نے کہا تھا کہ طالبعلم یونیورسٹی کے ایڈمن افسر کا بھانجا ہے، کچھ طلبہ انتظامیہ پر جان بوجھ کر الزام تراشی کر رہے ہیں۔انتظامیہ کا کہنا تھا کہ طلبہ تنظیم کے کارکنوں نے ایڈمن بلاک پر حملہ کیا اور شیشے توڑے، انہوں نے کنٹین پر بھی حملہ کر کے توڑ پھوڑ کی، انتظامیہ کسی سے بلیک میل نہیں ہوگی۔
محمد عمار کے جاں بحق ہونے کی خبر کے بعد ترجمان پولیس نے بھی فائرنگ کا واقعہ رپورٹ نہ ہونے کی تصدیق کی تھی۔ پولیس کا کہنا تھا کہ جامعہ میں فائرنگ کا کوئی واقعہ اب تک رپورٹ نہیں ہوا۔ترجمان کا کہنا تھا کہ مخصوص گروہ جھوٹی خبر پھیلا کر مذموم مقاصد حاصل کرنا چاہتا ہے، یونیورسٹی کی سکیورٹی نے مذکورہ مقام پر جا کر ابتدائی تحقیق کی ہے، مبینہ جگہ پر فائرنگ کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا۔