سکاربوسینٹرسےممبرپارلیمنٹ سلمی زاہد نے بتایا ہے کہ خارجہ امور کی کمیٹی کے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے مطالعے کے دوران، میں نے گلوبل افیئرز کے عہدیداروں سے سوالات کیے اور ان سے یہ باتیں تسلیم کروائیں ہیں.کینیڈا کیلئے آج فلسطین کو تسلیم کرنے میں کوئی قانونی رکاوٹ نہیں ہے۔کینیڈا کے فیصلے پر کسی ملک کو ویٹو کا حق نہیں ہونا چاہیے۔ایک آزاد اور خودمختارریاست کاحق خود ارادیت ایک بنیادی اور ناقابلِ تردید حق ہے۔
گلوبل افیئرز کے عہدیدارنے کہاکہ میری رائے میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا وقت بہت پہلے گزر چکا ہے۔ ہر قوم کو حق خود ارادیت حاصل ہے، اور اس میں فلسطین کے عوام بھی شامل ہیں۔ اگرچہ میں کمیٹی کے اس مطالعے کا خیرمقدم کرتا ہوں، لیکن میں کینیڈا پر زور دیتا ہوں کہ انتظار نہ کرے ، آج ہی درست قدم اٹھائے۔
دریں اثنا کینیڈا،فلسطین پارلیمانی دوستی گروپ کے 11 اراکین پارلیمنٹ نے اقوامِ متحدہ کی خصوصی نمائندہ برائے مقبوضہ فلسطینی علاقے، فرانچیسکا البانیزے سے ملاقات کی۔ انہوں نے فلسطین کی صورتِ حال پر اپنے صاف اور بے لاگ خیالات کا اظہار کیا اور اس بات پر زور دیا کہ کینیڈا جیسے ممالک کو آگے بڑھ کر اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔