اوٹاوا: کینیڈین فوج نے داڑھی اور دیگر ذاتی آرائشات کے حوالے سے نیا حکم نامہ جاری کر دیا ہے، جس میں فوجی جوانوں کے ڈریس کوڈ اور ذاتی آرائش کے متعلق سخت ہدایات دی گئی ہیں۔کینیڈین آرمڈ فورسز (سی اے ایف) نے ان نئے احکامات میں بالوں کے اسٹائل، داڑھی کی لمبائی اور دیگر ذاتی آرائشات کے متعلق تفصیلات واضح کر دی ہیں۔
داڑھی کی حد اور ذاتی آرائش:
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق، نئے احکامات کے تحت فوجی جوانوں کی داڑھی کی لمبائی 2.5 ملی میٹر سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے۔ داڑھی رکھنے پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے، تاہم محدود داڑھی رکھنے کی اجازت دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ، بالوں میں ہیئر بینڈ یا بال پن کے استعمال کے دوران مخصوص رنگوں کا خیال رکھنا ضروری ہے۔ ہیئر بینڈ کا رنگ سیاہ ہونا چاہیے، یا پھر فوجی جوان کے بالوں کے رنگ کا ہیئر بینڈ یا پن بھی قابل قبول ہوگی۔
عمل درآمد کی تاریخ اور مقاصد:
ذرائع کے مطابق، ان نئے احکامات پر عمل درآمد جون یا جولائی 2024 سے شروع ہونے کا امکان ہے۔ اس تبدیلی کا مقصد 2022 میں جاری کی گئی ہدایات میں موجود غلط فہمیوں کو دور کرنا ہے۔ وزارت دفاع کے مطابق، گزشتہ ہدایات میں الفاظ اور پوائنٹس کی غلط ترجمانی اور غلط فہمی کی وجہ سے مسائل پیدا ہو رہے تھے۔ ان اصلاحات کے ذریعے اب مذہبی وابستگی رکھنے والے فوجی جوانوں کو بھی کچھ حد تک آسانی فراہم کی گئی ہے۔
نئی ہدایات کے فوائد:
ان نئے اصولوں کے تحت فوجی جوانوں کی ذاتی آرائشات کو ان کی نجی فائلوں کے ساتھ منسلک کر دیا گیا ہے، تاکہ مستقبل میں کسی بھی قسم کی غلط فہمی سے بچا جا سکے۔ وزارت دفاع نے کہا ہے کہ ان اصلاحات کے ذریعے فوجی جوانوں کی ذاتی آرائشات کے حوالے سے واضح ہدایات فراہم کی جا رہی ہیں، جو کہ فوج کی ڈسپلن اور یکسانیت کو برقرار رکھنے میں مددگار ثابت ہوں گی۔
کینیڈین فوج کے نئے احکامات نہ صرف فوجی جوانوں کے لیے واضح رہنمائی فراہم کرتے ہیں بلکہ ان کی مذہبی اور ذاتی وابستگیوں کا بھی خیال رکھتے ہیں۔ ان تبدیلیوں کا مقصد فوج میں ڈسپلن اور پیشہ ورانہ رویے کو مزید مضبوط بنانا ہے، تاکہ فوجی جوان اپنی خدمات بہتر طریقے سے انجام دے سکیں۔ نئے ڈریس کوڈ اور ذاتی آرائشات کے حوالے سے یہ ہدایات کینیڈین فوج کی کارکردگی اور یکسانیت کو مزید بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کریں گی۔