چیمپئنز ٹرافی:ایونٹ پاکستان کی میزبانی میں ہائبرڈ ماڈل پر ہوگا

چیمپئنز ٹرافی 2025 کے حوالے سے پاکستان کرکٹ بورڈ (بی سی بی) کے سخت مؤقف پر ڈٹے رہنے کے بعد انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) اور بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) اپنے مؤقف سے پیچھے ہٹنے لگے ہیں جس کے بعد دونوں روایتی حریف ممالک کے درمیان 3 سال کے لیے ہائبرڈ ماڈل نافذ کیے جانے کا امکان ہے۔

ذرائع نے دعویٰ کیا کہ آئی سی سی چیمپنز ٹرافی 2025 کے معاملے پر بڑی پیش رفت ہوئی ہے اور ایونٹ کے حوالے سے ڈیڈ لاک ختم اور بریک تھرو ہونے کا امکان پیدا ہوگیا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ فیوژن ماڈل پر ڈٹ جانے کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ کا بڑا مطالبہ مان لیا گیا ہے اور 2027 تک آئی سی سی ایونٹ میں پاکستان اور بھارت کے میچز نیوٹرل مقام پر ہوں گے۔

رپورٹ کے مطابق پی سی بی نے کہا کہ پاکستان اور بھارت اپنے میچز دبئی میں کھیلیں گے جب کہ دونوں ممالک کے درمیان 3 سال کے لیے ہائبرڈ ماڈل نافذ کیے جانے کا امکان ہے۔رپورٹ کے مطابق کرکٹ بورڈ نے کہا کہ پاکستان بھی آئی سی سی ایونٹ میں بھارت نہیں جائے گا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارت سیمی فائنل میں نہ پہنچا تو چیمپئنز ٹرافی کے دونوں سیمی فائنل اور فائنل بھی لاہور میں ہوگا، بھارت کی ٹیم سیمی فائنل میں پہنچی تو ایک سیمی فائنل پاکستان اور ایک دبئی میں ہوگا، بھارت کی ٹیم فائنل میں پہنچی تو پھر فائنل دبئی میں ہوگا۔

رپورٹ کے مطابق 2026 کے ٹی 20 ورلڈ کپ میں بھی پاکستان اور بھارت کا میچ نیوٹرل وینیو پر ہوگا، اس کے علاوہ 2026 کے ٹی 20 ورلڈکپ میں پاکستان اپنے میچز سری لنکا میں کھیلے گا۔اس میں کہا گیا کہ ایک سے 2 روز میں چیمپینز ٹرافی کا شیڈیول جاری کیے جانے کا امکان ہے، حکومت پاکستان کی منظوری کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ اور ائی سی سی شیڈیول کا اعلان کرے گا۔

بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا کہ پاکستان کی میزبانی میں چیمپئنزٹرافی ہائبرڈ ماڈل پر ہی ہوگی، 2027 تک پاکستان بھی بھارت میں آئی سی سی ایونٹس کے میچ نہیں کھیلے گا۔انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے آئندہ برس کی چیمپئنز ٹرافی کو ہائبرڈ ماڈل پر کرانے پر اتفاق کیا جس کے تحت بھارت کو دبئی میں اپنے حصے کے میچ کھیلنے کی اجازت دی گئی جب کہ 2027 تک آئی سی سی مقابلوں میں اسی طریقہ کار پر اصولی اتفاق کیا گیا۔

آئی سی سی کے اعلیٰ ذرائع کے مطابق دبئی میں کرکٹ کونسل کے ہیڈ کوارٹر میں نئے صدر جے شاہ اور پاکستان سمیت بورڈ آف ڈائریکٹرز کے غیر رسمی اجلاس کے دوران تقریباً اس فیصلے کو حتمی شکل دی گئی۔

اس پیرشرفت کی اطلاعات ایسے وقت میں سامنے آئی ہیں جب کہ آج ہی چیمپئنز ٹرافی کے حوالے سے آئی سی سی کی میٹنگ مؤکر کردی گئی تھی جب کہ بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے پاکستان کرکٹ بورڈ (بی سی بی)کا دوطرفہ فارمولہ ماننے سے بھی انکار کردیا۔

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کا اجلاس دبئی میں شیڈول تھا لیکن پاکستان اور بھارت کے درمیان ڈیڈ لاک برقرار رہنے کے باعث اجلاس شروع کیے بغیر ہی ملتوی کردیا گیا۔آئی سی سی نے پاکستان اور بھارت کو معاملات سلجھانے کے لیے مزید دو روز کا وقت دے دیا، اب آئی سی سی اجلاس 7 دسمبر کو ہونے کا امکان ہے، ڈیڈ لاک برقرار رہا تو فیصلہ ووٹنگ کے ذریعے بھی کیا جاسکتا ہے۔

ذرائع کے مطابق پاکستان نے اپنے مؤقف سے ایک انچ بھی پیچھے ہٹنے سے انکار کردیا اور دو طرفہ ہائبرڈ ماڈل پر اصرار برقرار رکھا جس کی وجہ سے میٹنگ نہ ہوسکی۔دوسری جانب آج ہی آئی سی سی براڈ کاسٹرز کی دبئی میں کانفرنس ہوئی تھی جس کے بعد کرکٹ کی عالمی باڈی پر مزید دباؤ بڑھ گیا۔براڈ کاسٹرز آئی سی سی سے آفیشل شیڈول جاری کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں جب کہ آئی سی سی معاملات تاحال سلجھانے سے قاصر ہے۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ آئی سی سی کو چیمپینز ٹرافی کے شیڈول کا اعلان قانونی طور پر 21 نومبر سے پہلے کرنا تھا، 20 نومبر کو ڈان نیوز نے رپورٹ کیا تھا کہ آئی سی سی کے لیے چیمپئنز ٹرافی 2025 کے حوالے سے پاک-بھارت تنازع درد سر بن گیا ہے اور آئی سی سی کا ہنگامی اجلاس بلائے جانے کا امکان ہے۔

آئی سی سی ون ڈے ورلڈکپ 1996 اور 2008 کے ایشیا کپ کے بعد پاکستان کو ایک عرصے بعد پہلی بار چیمپئنز ٹرافی 2025 کی صورت میں آئی سی سی کے کسی بڑے ایونٹ کی میزبانی ملی ہے، جس کے تمام میچز اگلے سال 19 فروری سے 19 مارچ تک پاکستان کے تین بڑے شہروں کراچی، لاہور اور راولپنڈی میں کھیلے جائیں گے۔

تاہم بھارتی کرکٹ بورڈ ( بی سی سی آئی) اپنی حکومت کی جانب سے دورہ پاکستان کی اجازت نہ ملنے پر پاکستان آمد سے انکار کرتے ہوئے اپنے میچز نیوٹرل وینیو پر منتقل کرنے کی تجویز پیش کرچکا ہے تاہم پاکستان کرکٹ بورڈ نیوٹرل وینیو پر کھیلنے سے انکاری اور بھارت کے بغیر ٹورنامنٹ کرانے پر مُصر ہے۔

بھارت نے ایشیا کپ 2008 کے بعد سے پاکستان میں کوئی میچ نہیں کھیلا، جبکہ 13-2012 میں پاکستان کے دورہ بھارت کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان کوئی دو طرفہ سیریز بھی نہیں کھیلی گئی ہے۔

گزشتہ سال بھی ایشیا کپ کی میزبانی پاکستان کو ملی تھی لیکن بھارت نے پاکستان آنے سے صاف انکار کردیا تھا جس کے بعد ہائبرڈ ماڈل کے تحت بھارت کے تمام میچز سری لنکا میں شیڈول کیے گئے تھے، جہاں کولمبو میں کھیلے گئے فائنل میں بھارت نے آسانی سے سری لنکا کو شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کرلیا تھا۔

پاکستان اس چیمپئنز ٹرافی میں دفاعی چیمپئن کے طور پر شریک ہوگا، آخری بار چیمپئنز ٹرافی 2017 میں ہوئی تھی جو پاکستان نے سرفراز احمد کی قیادت میں جیتی تھی۔

اپنا تبصرہ لکھیں